• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

’دو ٹکے کی لڑکی‘ کا ڈائیلاگ صرف مہوش کے لیے تھا، عدنان صدیقی

شائع November 21, 2023
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

سال 2019 اور 2020 کے مقبول ترین ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ میں منفی کردار ادا کرنے والے عدنان صدیقی نے پہلی بار مذکورہ ڈرامے میں بولے جانے والے ڈائیلاگ ’دو ٹکے کی لڑکی‘ کے معاملے پر بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وائرل ہونے والا ڈائیلاگ ہر خاتون کے لیے نہیں بلکہ صرف ڈرامے کی کردار ’مہوش‘ کے لیے تھا۔

میرے پاس تم ہو کا آغاز اگست 2019 میں ہوا تھا اور اس کی آخری قسط 25 جنوری 2020 کو نشر کی گئی تھی جس میں ڈرامے میں اہم کردار دانش دل کا دورہ پڑنے کے بعد چل بسے تھے، یہ کردار ہمایوں سعید ادا کر رہے تھے۔

ڈرامے میں عدنان صدیقی، حرا مانی، سویرا ندیم، انوشے عباسی، مہر بانو، سید محمد احمد اور رحمت اجمل نے اہم کردار نبھائے۔

ڈرامے کی کہانی شادی شدہ جوڑوں کے گرد گھومتی ہے، ڈرامے میں ایک شادی شدہ خاتون کو دوسرے شادی شدہ مرد کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے اور اپنے شوہر سے طلاق حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

ڈرامے میں دکھایا گیا تھا کہ مہوش (عائزہ خان) ایک غریب گھرانے کی شادی شدہ خاتون ہوتی ہیں جو پیسوں کی لالچ میں اپنے شوہر دانش (ہمایوں سعید) کو دھوکا دے کر ان سے طلاق لے کر امیر شخص ’شہوار‘ (عدنان صدیقی) سے تعلقات استوار کرکے ان سے شادی کرنے کی خواہش مند ہوتی ہے۔

دونوں کی شادی سے قبل ہی امیر شخص شہوار کی پہلی اہلیہ ماہم (سویرا ندیم) امریکا سے واپس آجاتی ہیں اور مہوش کو بے عزت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے امیر شوہر کو جیل بھجوا دیتی ہیں۔

اسی ڈرامے میں بیوی کی بے وفائی پر ہمایوں سعید اہلیہ کو طلاق دینے کے بعد انہیں ’دو ٹکے کی لڑکی‘ کہتے ہیں، جس پر شائقین نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تمام خواتین کی تضحیک ہے۔

’دو ٹکے کی لڑکی‘ پر ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر بھی وضاحت کر چکے ہیں کہ وہ صرف ایک خاتون کے لیے تھا۔

اب عدنان صدیقی نے بھی کہا ہے کہ مذکورہ ڈائیلاگ صرف ڈرامے کی بے وفا خاتون مہوش کے لیے تھا، اسے تمام خواتین سے جوڑنا غلط ہے۔

عدنان صدیقی نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ’میرے پاس تم ہو‘ پر بھی بات کی۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں بیک وقت خلیل الرحمٰن قمر، پروڈیوسر ہمایوں سعید اور ہدایت کار ندیم بیگ نے ڈرامے میں کام کی پیش کش کی تھی اور انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کا کردار لکھتے وقت ہی انہیں شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔

عدنان صدیقی نے انکشاف کیا کہ لیکن انہیں متعدد اداکاروں نے کہا کہ ’میرے پاس تم ہو‘ کا مذکورہ کردار کے لیے پہلے دوسروں کو پیش کش کی گئی تھی۔

انہوں نے ’دو ٹکے کی لڑکی‘ کے ڈائیلاگ پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ڈرامے کی کردار مہوش کے لیے تھا۔

انہوں نے مثال دی کہ ڈرامے میں ایک خاتون پیسوں کی لالچ میں اپنے وفادار شوہر کو دھوکا دیتی ہے، تب اس کے شوہر کی زبان سے ’دو ٹکے کی لڑکی‘ جیسے الفاظ نکلتے ہیں، حالانکہ عام زندگی میں لوگ گالیاں دیتے ہیں لیکن اسکرین پر گالی نہیں دے سکتے تھے، اس لیے انہوں نے مذکورہ جملہ کہا۔

’انڈر گارمنٹس پہن کر ریمپ پر واک بھی کی‘

عدنان صدیقی نے پوڈکاسٹ کے دوران اپنے ماڈلنگ کیریئر کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ انہوں نے سب سے پہلے فیشن ماڈلنگ کی۔

ان کے مطابق اس زمانے میں انہیں ایک بار ماڈلنگ کرنے کا معاوضہ 500 روپے کے چیک کی صورت میں ملا اور مذکورہ چیک تاحال ان کے پاس موجود ہے اور انہوں نے اسے فریم میں لگا کر محفوظ کر رکھا ہے۔

ان کے مطابق اس وقت انہوں نے شوقیہ طور پر ماڈلنگ کی تھی، بعد ازاں انہوں نے کارپوریٹ سیکٹر میں ملازمت اختیار کی، جس کے بعد انہوں نے ایک بار پھر شوبز کا رخ کیا اور 1991 سے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے اداکاری کا آغاز کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا پہلا ڈراما ’خوابوں کی زنجیر‘ 1991 کے اختتام پر ریلیز ہوا تھا، اس سے قبل انہوں نے ماڈلنگ کی تھی، جس کے بعد وہ کارپوریٹ سیکٹر میں چلے گئے اور پھر موبی لنک کے پاکستان کے چند ابتدائی ملازمین میں بھی شامل رہے ہو۔

عدنان صدیقی نے ماڈلنگ کے دور کا ایک دلچسپ واقعہ بیان کیا کہ جب وہ فیشن ماڈلنگ کرتے تھے تو انہیں ایک عالمی فیشن ویک کے لیے منتخب کیا گیا اور انہیں پہلی بار پیرس لے جایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں پہلے اس بات کا علم نہیں تھا کہ پیرس جاکر انہوں نے کیا کرنا ہے، تاہم جب وہ وہاں گئے تو انہیں زیر جامہ ملبوسات کی تشہیر کرنے کا کہا گیا۔

عدنان صدیقی نے بتایا کہ انہوں نے پیرس میں انڈر گارمنٹس پہن کر کیٹ واک کی اور اس وقت وہ انتہائی شرمندہ بھی ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024