• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

فواد خان کے ساتھ تبو، حمزہ عباسی کے ساتھ ودیا بالن کو کاسٹ کیا جانا چاہیے، بھارتی فلم ساز

شائع November 17, 2023
— فائل فوٹو: انسٹاگرام
— فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی خاتون فلم پروڈیوسر، ہدایت کار اور اسٹریمنگ پلیٹ فارم ’زی فائیو: زندگی‘ کی تخلیقی ڈائریکٹر شیلجا کیجریوال نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان شوبز تعلقات بحال ہوں گے اور دونوں ممالک کے درمیان فواد خان کے ساتھ تبو اور حمزہ علی عباسی کے ساتھ ودیا بالن جیسی اداکاراؤں کو کاسٹ کیے جانے کے منصوبے بنائے جائیں گے۔

شیلجا کیجریوال ’زی فائیو: زندگی‘ پر متعدد ایسی ویب سیریز کو پروڈیوسر کر چکی ہیں، جن کی پوری کاسٹ پاکستانی اداکاروں پر مبنی تھی اور مذکورہ ویب سائٹ پر پاکستانی ڈرامے بھی نشر کیے جاتے ہیں اور اسے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

حال ہی میں شیلجا کیجریوال نے ’انڈیا ٹوڈے‘ کو انٹرویو دیا اور تجویز دی کہ دونوں ممالک کے درمیان حکومتی سطح پر یہ ضوابط بنائے جانے چاہئیں کہ ان کے درمیان سیاسی کشیدگی کی وجہ سے دونوں ممالک کی فلمیں اور ڈرامے متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے اداکار، فنکار، پروڈیوسر اور فلم ساز مل کر بہت کچھ کر سکتے ہیں اور ابھی تک اسٹریمنگ ویب سائٹس کے آنے کی وجہ سے عالمی سطح پر جنوبی ایشیائی یعنی پاکستانی اور بھارتی اداکاروں کی پذیرائی ہوئی ہے اور اب ہر عالمی منصوبے میں دونوں ممالک کے اداکار شامل ہوتے ہیں۔

انہوں نے مثال دی کہ ’مس مارول‘ سے لے کر دوسرے منصوبوں میں دونوں ممالک کے اداکار، فنکار اور ہدایت کاروں نے کام کیا اور ایسے منصوبوں کو عالمی سطح پر پذیرائی بھی ملی۔

انہوں نے حال ہی میں ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر کام کی پابندی عائد کرنے کی درخواست مسترد کیے جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بہت فرق پڑے گا لیکن دونوں ممالک میں حکومتی سطح پر شوبز کے کام کے حوالے سے ضوابط بنائے جانے چاہئیں۔

شیلجا کیجریوال کے مطابق عام طور پر جب دونوں ممالک کے فنکار کسی منصوبے پر کام شروع کرتے ہیں تو اس وقت دونوں ممالک کے تعلقات اچھے ہوتے ہیں لیکن جیسے ہی منصوبہ مکمل ہوتا ہے تو پاک-بھارت کشیدگی شروع ہوجاتی ہے اور تیار کیے گئے منصوبے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

بھارتی پروڈیوسر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے فنکاروں کو مل کر کام کرنا چاہیے، اس سے سرحد کے دونوں پار اچھا کام ہوگا، ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے مواقع ملیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے لیے کام کرنے کی راہ ہموار ہوگی اور ایسے ہی پاکستانی سینماؤں میں بھارتی فلموں کو بھی ریلیز کیا جانا شروع کیا جائے گا۔

شیلجا کیجریوال کے مطابق پاکستان میں بھارتی فلموں کو پسند کیا جاتا ہے اور اس سے بھارت کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا اور پاکستانی سینماؤں میں بھارتی فلمیں راج کریں گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واضح ہدایات اور اصولوں کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ایسے ضوابط بنائے جانے چاہئیں جن میں طے کیا جائے کہ دونوں ممالک کی شوبز انڈسٹریز کشیدگی اور مسائل کے باوجود کس طرح اور کیسے کام جاری رکھ سکتی ہیں۔

شیلجا کیجریوال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ’زی فائیو: زندگی‘ کے پلیٹ فارم سے دونوں ممالک کے متعدد مشترکہ منصوبے بنانے پر کام کر رہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ مستقبل میں اچھے منصوبے سامنے آئیں گے۔

انہوں نے مثال دی کہ وہ ایسے منصوبوں پر کام کرنے کا سوچ رہی ہیں، جس میں ماہرہ خان کو شاہ رخ خان کے علاوہ کسی دوسرے بھارتی اداکار کے ساتھ کاسٹ کیا جائے۔

شیلجا کیجریوال نے کہا کہ اسی طرح وہ یہ بھی منصوبے سوچ رہی ہیں کہ کیسے اور کس طرح فواد خان کو تبو جب کہ حمزہ علی عباسی کو ودیا بالن کے ساتھ کاسٹ کیا جا سکتا ہے۔

بھارتی پروڈیوسر کے مذکورہ انٹرویو کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں فواد خان کو تبو سمیت کسی دوسری بولی وڈ اداکارہ کے ہمراہ کاسٹ کیا جا سکتا ہے جب کہ ماہرہ خان کو بھی رنبیر کپور یا کسی دوسرے اداکار کے ساتھ کام کی پیش کش دی جا سکتی ہے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024