نواز شریف کی بلوچستان میں سیاسی ملاقاتیں، سب کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کوئٹہ میں بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں جہاں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سمیت کئی سیاسی شخصیات نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی جہاں سابق وزیراعظم نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے اور تعاون کا رشتہ مضبوط کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نواز شریف، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، مریم نواز اور دیگر رہنما دو روزہ دورہ بلوچستان میں کوئٹہ پہنچے جہاں مختلف سیاسی شخصیات اور جماعتوں کے قائدین نے ان سے ملاقات کی۔
نواز شریف نے کہا کہ ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے، سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت پر چلیں گے، سب کے ساتھ تعاون کا رشتہ جوڑا تھا، اس رشتے کو مزید مضبوط کریں گے۔
نواز شریف کو روایتی پگڑی بھی پہنائی گئی اور اس حوالے سے کہا گیا کہ یہ نواز شریف کا لوگوں اور روایات کا ایک طریقہ ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اگر مسلم لیگ (ن) کو موقع دیا تو بلوچستان کو اس کا اصل مقام دلائیں گے اور یہاں کے عوام کی بھرپور خدمت کریں گے، پاک-چین اقتصادی راہدرای (سی پیک) اگر اپنے اہداف کے مطابق چلتا تو بلوچستان آج بہت بہتر پوزیشن میں ہوتا۔
بیان میں کہا گیا کہ نواز شریف نے ملاقاتوں کے دوران کہا کہ بلوچستان کی ترقی ہمیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، بلوچستان میں ہزاروں کلومیٹر سڑکوں کا جال بچھانے کا سلسلہ شروع کیا تاکہ غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ہوسکے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ گوادر سے کوئٹہ 650 کلومیٹر کی سڑک تعمیر کرکے بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات فراہم کیں، گوادر-کوئٹہ سڑک کی تعمیر سے دو دن کا سفر کم ہوکر 8 گھنٹے رہ گیا، اس سڑک کی تعمیر کے دوران 40 سے زائد نوجوان شہید ہوئے تھے اور ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر سے خضدار اور رتو ڈیرو شاہراہ تعمیر کرکے جنوبی بلوچستان کے علاقوں کو سندھ سے جوڑا گیا، ان دونوں سڑکوں کی بنیاد ہم نے 1998-1999 میں رکھی تھی، اسی طرح ہکلہ اور ڈی آئی خان روڈ کی بنیاد رکھی تھی، اس منصوبے پر چار سال کام رکا رہا تاہم وزیراعظم شہبازشریف نے دوبارہ کام شروع کرایا۔
قائد مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ یارک ساگو ژوب شاہراہ کو دورویہ اور بہتر بنانے، این 50 سے ملانے کا کام شروع کیا، بسیمہ سے خضدار تک شاہراہ تعمیر کی گئی، یک مچ سے خاران کی سڑک کی تعمیر کا آغاز کیا جو تقریباً تکمیل کے قریب ہے، نوازشریف جاپان کے تعاون سے راکھی گاج سے بے واتا تک سڑک بنائی جو شمالی بلوچستان کو جنوبی پنجاب (ڈی جی خان) سے جوڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لیے ترقی کا جو کام ہم نے شروع کیا تھا، وہ ہماری حکومت کے بعد روک دیا گیا، بلوچستان کے لیے ہماری محبت اور فکر تھی، ہم نے 1998 میں گوادر کی ترقی کا سفر شروع کیا تھا یہ آج اور کل کی بات نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کو مکمل طور پر ختم کر دیا تھا، بلوچستان میں 400 سے زائد چھوٹے ڈیم کے منصوبے شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ تربت، خضدار، ڈیرہ مراد جمالی، پشین، گوادر، نوشکی اور وڈھ میں یونیورسٹی کیمپس کھولے جہاں ہزاروں نوجوان زیر تعلیم ہیں، ہم گوادر تک پانی پہنچا چکے تھے، بعد میں کام رک گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے بیان میں کہا گیا کہ سیاسی قائدین نے نوازشریف کی کوئٹہ آمد اور ملاقات پر شکریہ ادا کیا اور ملک بالخصوص بلوچستان کی ترقی کے لیے نوازشریف کے جذبے اور سوچ کو سراہا اور انہوں نے مستقبل میں اشتراک عمل اور سیاسی تعاون پر اتفاق کیا۔
بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نواز شریف کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر درجنوں ممتاز سیاسی شخصیات نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا، جن میں سابق وزیر اعلی جام کمال، سابق وفاقی وزرا سردار فتح محمد حسنی، مجیب الرحمٰن، میر عاصم کرد، میر دوستین ڈومکی اور دیگر شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیر خان محمد جمالی، سلیم کھوسہ، شعیب نوشیروانی، ذین مگسی، سردار عبدالرحمٰن کیھترانی، سردار مسعود لونی، محمد خان طور عثمان خیل، نور محمد دمڑ، ربابہ بلیدی، میر انور شاہوانی، سعید الحسن، عاطف سنجرانی، ڈاکٹر اشوک کمار، ڈاکٹر محمد ایوب بلوچ، میر اسماعیل بلوچ، میر طارق بگٹی، بسنت لال گلشن، مصلح الدین مینگل، داؤد شاہوانی، زینت شاہوانی بھی مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئے ہیں
مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی شخصیات نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور رہنماؤں سے رابطے مکمل کر چکی تھیں اور نوازشریف کی آمد پر باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا گیااور نواز شریف اور شہباز شریف نے بلوچستان سے تمام سیاسی شخصیات کو پارٹی میں شمولیت پر مبارک دی اور انہیں خوش امدید کہا۔
اس سے قبل کوئٹہ پہنچنے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں نے نواز شریف کا استقبال کیا۔