• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ترقیاتی منصوبوں میں رشوت کا الزام: مونس الہٰی اشتہاری قرار

شائع November 13, 2023
قومی احتساب بیورو نےاستدعا کی کہ عدالت مونس الہٰی  کو اشتہاری قرار دے — فائل فوٹو: رانا بلال
قومی احتساب بیورو نےاستدعا کی کہ عدالت مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دے — فائل فوٹو: رانا بلال

احتساب عدالت لاہور نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر سرکاری ٹھیکوں میں گھپلوں اور کِک بیکس لینے کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دے دیا۔

احتساب عدالت نے مونس الہٰی کی جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ان کی جائیداد کو قرق کرنے کی کارروائی کا بھی آغاز کردیا۔

احتساب عدالت کے جج نسیم احمد ورک نے نیب کی درخواست پر کارروائی کی۔

قومی احتساب بیورو نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ مونس الہٰی نے گرفتاری دی نہ شامل تفتیش ہوئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دینے کا حکم دے۔

نیب نے مونس الہٰی پر مختلف ترقیاتی منصوبوں میں خردبرد کا الزام عائد کیا ہے اور 6 اکتوبر کو سابق وفاقی وزیر کو اشتہاری قرار دینے کے لیے کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ مونس الہٰی گرفتاری سے بچ رہے ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی سے بھاگ رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد گزشتہ سال ملک چھوڑنے والے مونس الہٰی کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور نیب کی جانب سے اپنے خلاف درج کرپشن اور منی لانڈرنگ کے متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔

22 جولائی 2023 کو مونس الہٰی کو منی لانڈرنگ کیس میں بھی مفرور قرار دیا گیا تھا، لاہور کی ضلعی عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے دائر مقدمے کی کارروائی سے مسلسل غیر حاضری پر ان کے خلاف کارروائی کی تھی۔

ضلعی عدالت نے ان کے اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے اور ان کا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی)، پاسپورٹ اور ان کے بینک اکاؤنٹس منسوخ کرنے کی کارروائی بھی شروع کردی تھی۔

واضح رہے کہ سرکاری ٹھیکوں میں گھپلوں اور کِک بیکس لینے کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الہٰی بھی نامزد ہیں۔

15 اگست کو احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کیس میں 4 لوگ پہلے ہی گرفتار ہیں، پرویز الہٰی کو کل گرفتار کر کے آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پرویز الہٰی نے بطور وزیرِ اعلیٰ صرف گجرات کے لیے 72 ارب روپے کے ڈیولپمنٹ پیکجز دیے، 200 منصوبوں کی لسٹ بنائی گئی جبکہ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فاسٹ ٹریک پر منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی، مونس الہٰی نے میٹنگ کرکے کک بیکس کے شیئر طے کیے، کام شروع ہونے سے قبل رقم جاری ہونا شروع ہوگئی تھی جوکہ قانون کی خلاف ورزی ہے، نیب کے پاس ان سب باتوں کے ثبوت موجود ہیں۔

اس سے ایک روز قبل (14 اگست کو) نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو اڈیالہ جیل سے ایک دوسرے مقدمے میں رہا ہوتے ہی آمدن سے زائد اثاثوں اور سرکاری ٹھیکوں میں مبینہ گھپلوں کے الزام میں دوبارہ گرفتار کرلیا تھا ج بکہ راولپنڈی کی مقامی عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کا راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا۔

پرویز الہٰی پی ٹی آئی کے ان متعدد رہنماؤں اور کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں 9 مئی کو ہونے والے ہنگاموں کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024