• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:32pm Maghrib 5:08pm
  • ISB: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:32pm Maghrib 5:08pm
  • ISB: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm

پولیو پر قابو پانے کی کوششوں کو دھچکا، کراچی میں ایک اور کیس سامنے آگیا

شائع November 12, 2023
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک اور بچہ روکے جانے کے قابل بیماری کے باعث مستقل مفلوج ہو گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک اور بچہ روکے جانے کے قابل بیماری کے باعث مستقل مفلوج ہو گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں پولیو کیس سامنے آنے کے صرف ایک ماہ بعد ہی سندھ کے دارالحکومت کے اسی علاقے میں رہنے والے ایک اور بچے سے لیے گئے نمونوں میں خطرناک وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تازہ ترین پولیو کیس رپورٹ ہونے کے ساتھ رواں سال سامنے آنے والے خطرناک وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔

متاثرہ بچے کی عمر 31 ماہ ہے جس کا تعلق گجرو یونین کونسل سے ہے جہاں گزشتہ ماہ 24 ماہ کے بچے میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، کراچی کے 2 کیسز کے علاوہ دیگر تینوں کیسز خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے رپورٹ ہوئے تھے۔

2022 میں مجموعی طور پر 20 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، یہ تمام کیسز خیبر پختونخوا کے تین اضلاع سے سامنے آئے جب کہ ایک سال قبل صوبہ بلوچستان میں مستقل معذوری کا باعث بننے والی بیماری کا صرف ایک کیس سامنے آیا تھا۔

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک اور بچہ قابل تدارک بیماری کے باعث مستقل مفلوج ہو گیا، تمام بچوں کو پولیو وائرس کے خطرے سے پاک زندگی گزارنے کا حق ہے، سخت افسوس کہ یہ بچہ اب ایک قابل تدارک بیماری کا شکار ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کی صحت کے لیے پولیو کے سنگین خطرے کو سمجھنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں لیں اور حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں آگاہ ہوں۔

ساجد شاہ نے کہا کہ والدین کو اس بات پر قائل کرنے کے لیے مذہبی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا جائے گا کہ وہ بچوں کو ہر مہم کے دوران قطرے پلائیں۔

پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے اور بنیادی طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، وائرس اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے اور بعض صورتوں میں فالج یا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے اور صرف بار بار ویکسی نیشن ہی بچوں کی حفاظت کا سب سے مؤثر طریقہ ہے، پولیو ویکسین نے لاکھوں بچوں کو اس بیماری سے بچایا ہے، جس کی وجہ سے دنیا کے تقریباً تمام ممالک پولیو سے پاک ہو گئے ہیں، دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان اس وائرس کے متاثرہ دو ممالک ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 7 نومبر 2024
کارٹون : 6 نومبر 2024