گوری خواتین مزید گورا ہونے کے لیے آتی ہیں، شائستہ لودھی
ٹی وی میزبان، اداکارہ اور اسکن اسپیشلسٹ ڈاکٹر شائستہ لودھی نے انکشاف کیا ہے کہ حیران کن طور پر اب بھی ان کے پاس ایسی بہت ساری خواتین رنگت گوری کروانے آتی ہیں جو پہلے سے ہی گوری ہوتی ہیں۔
شائستہ لودھی نے حال ہی میں کامیڈی شو ’مذاق رات‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز سمیت دیگر مسائل پر بھی بات کی اور ساتھ ہی انکشاف کیا کہ وہ جلد ہی دوبارہ ٹی وی اسکرین پر شوز کی میزبانی کرتی دکھائی دیں گی۔
اداکارہ و میزبان نے بتایا کہ جلد ہی شائقین انہیں دوبارہ ٹی وی پر میزبانی کرتے دیکھیں گے، تاہم انہوں اس ضمن میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
شائستہ لودھی نے پروگرام میں محبت پر بھی کھل کر بات کی اور کہا کہ ہر انسان کی زندگی میں بہت سارے لوگ آتے ہیں اور ہر کسی کو ایک سے زیادہ شخص بھی اچھے لگ سکتے ہیں لیکن محبت یا عشق ایک ہی فرد سے کرنا چاہئیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو محبت نہیں ہوتی تو اس کی زندگی بیکار ہوتی ہے لیکن جب کسی کو عشق ہوجاتا ہے تو وہ کسی کام کا نہیں رہتا۔
انہوں نے یک طرفہ محبت کے خیال کو بھی مسترد کردیا اور کہا کہ کسی کو یہ غرض نہیں ہونی چاہیے کہ انہیں محبت کے بدلے محبت ہی ملے گی۔
ایک سوال کے جواب میں شائستہ لودھی نے کہا کہ جب وہ میزبان ہوتی تھیں تو ان کے پروگرامات میں بہت سارے مہمانات ایسے آتے تھے جو ان سے زیادہ بولتے تھے اور وہ خاموش ہوجاتی تھیں۔
شائستہ لودھی نے بتایا کہ جب بھی مرحوم عامر لیاقت ان کے پروگرام میں آتے تھے وہ خاموش ہوجاتی تھیں اور انہیں سنتی رہتی تھیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے بہت سارے مداح ان کے کلینک پر صرف انہیں دیکھنے آتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جب ایسے لوگ ان کے سامنے مریض بن کر آتے ہیں تو وہ کچھ بول نہیں پاتے اور پھر دیر سے بولتے ہیں کہ انہیں علم نہیں تھا کہ اداکارہ سے ملاقات کے لیے انہیں فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔
اداکارہ و ٹی وی میزبان نے گوری رنگت کے جنون کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بتایا کہ حیران کن طور پر اب بھی پاکستان میں گوری رنگت کا جنون زیادہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب بھی ان کے پاس بہت سارے لوگ رنگت گوری کروانے آتے ہیں، یہاں تک کہ ان کے پاس ایسی خواتین بھی آتی ہیں جو گوری ہوتی ہیں لیکن اس باوجود وہ مزید گورا ہونا چاہتی ہیں۔
شائستہ لودھی کے مطابق گوری رنگت کی خواہش مند خواتین کو وہ یہ کہتی ہیں کہ کیا انہیں کبوتر بننا ہے؟