ژوب: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات سمبازا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا اور 6 دہشت گرد مارے گئے، مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں مصروف تھے۔
کارروائی کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کی صورت میں ان کے خاتمے کے لیے کارروائی کر رہی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج اپنی قوم کے ساتھ مل کر بلوچستان کے امن، خوش حالی اور ترقی سبوتاژ کرنے والوں کے خلاف لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔
خیال رہے کہ اتوار کو بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کھوڑو میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں جنگ بندی کے خاتمے کے اعلان کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر خیبرپختوںخوا اور بلوچستان میں ان واقعات میں تیزی آئی ہے۔
رواں برس جولائی میں بلوچستان کے ضلع سوئی اور ژوب میں دو الگ کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 12 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
رواں برس سیکیورٹی فورسز پر ایک دن میں ہونے والا یہ بدترین واقعہ تھا، اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے ضلع کیچ میں فائرنگ سے 10 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
ستمبر میں پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے مرتب اعداد وشمار میں کہا گیا تھا کہ اگست میں دہشت گردوں کے حملوں کی تعداد 9 سال کے دوران سب سے زیادہ رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نومبر 2014 کے بعد ملک بھر میں ایک مہینے میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ 99 حملے ہوئے۔