نگران حکومت کا پیٹرول، ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان
نگران وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے جبکہ مٹی کا تیل لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔
خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان نے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر 2023 سے ہوگا۔
پیٹرول کی قیمت 283 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 303 روپے 18 پیسے برقرار رہے گی۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 82 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے، جس کے بعد فی لیٹر قیمت 211 روپے 3 پیسے ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 40 پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 189 روپے 46 پیسے فی لیٹر ہوگی۔
قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ سے یکم نومبر سے ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 18 روپے فی لیٹر کی مزید کمی متوقع ہے۔
سرکاری ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگر نگران حکومت پیٹرولیم لیوی میں مزید اضافہ نہیں کرتی تو ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں تقریباً 5 سے 6 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جبکہ پیٹرول تقریباً 18 روپے فی لیٹر سستا ہوسکتا ہے۔
اس کی بنیادی وجہ گزشتہ 15 روز میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تقریباً 3 روپے کا اضافہ ہے، اس دوران عالمی مارکیٹ میں ڈیزل کی اوسط قیمت میں تقریباً 1.3 ڈالر فی بیرل کمی بھی آئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 3.5 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ قیمتوں میں کمی سے حکومت کو ڈیزل پر ڈیولپمنٹ لیوی فی لیٹر 55 روپے سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کرنے کا موقع فراہم ملا ہے، تاہم محصولات کی وصولی اب تک طے شدہ اہداف سے بہتر رہی ہے۔
یاد رہے کہ نگران حکومت نے 15 اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے کمی کا اعلان کیا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے رجحان اور ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مستحکم قدر کے پیش نظر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں میں ردو بدل کا فیصلہ کیا۔
نگران حکومت نے یکم اکتوبر کو بھی پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 8 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کمی کردی تھی، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت فی لیٹر کم ہو کر 323 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 318 روپے 18 پیسے ہوگئی تھی۔
اس سے قبل 15 ستمبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر 26 روپے 2 پیسے مزید مہنگا کر دیا تھا اور پیٹرول کی قیمت ریکارڈ 331 روپے 38 پیسے ہوگئی تھی۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 17 روپے 34 پیسے اضافے سے 329 روپے 18 پیسے ہوگئی تھی۔
نگران حکومت نے 31 اگست کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل دوسری مرتبہ اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی تھی۔
31 اگست کو نگران حکومت کو آئے ابھی ایک ماہ کا بھی عرصہ نہیں ہوا تھا لیکن اس کے باوجود لگاتار دوسری مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا اور اس عرصے میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو چکا تھا۔
اس سے قبل 16 اگست کو بھی نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے کا اضافہ کردیا تھا