• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm

ایندھن بحران کے سبب پی آئی اے کی ’مخصوص پروازیں‘ آپریشنل

شائع October 27, 2023
پی آئی اے گزشتہ دو ہفتوں میں 349 پروازیں معطل کر چکی ہے — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
پی آئی اے گزشتہ دو ہفتوں میں 349 پروازیں معطل کر چکی ہے — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

ایندھن کی کمی کے باعث گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) 349 پروازیں منسوخ کر چکی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ ایندھن کی قلت کے سبب روزانہ کی بنیاد پر فلائٹ شیڈول مرتب کیا جا رہا ہے۔

پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے ایندھن کی سپلائی میں کمی کے بعد قومی کیریئر دو ہفتوں سے تاریخ کے ’شدید بحران‘ سے دوچار ہے۔

ترجمان پی آئی اے نے معطل شدہ پروازوں کی تعداد ظاہر نہ کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ 2 ہفتے گزر جانے کے باوجود انتظامیہ کے دعووں کے برعکس تاحال بحران کا حل نہیں نکالا جا سکا، اور جمعرات کے روز صرف 10 پروازیں چلائی گئیں، جن میں 9 بین الاقوامی فلائٹس شامل ہیں۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پروازوں کو ایندھن کی فراہمی کے حساب سے چلایا جا رہا ہے، اور صرف ان فلائٹس کے آپریشن جاری ہیں، جن کے لیے ایندھن کی فراہمی کی یقینی بنائی جاسکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ چین، ترکیہ، ملائیشیا اور سعودی عرب جانے والی پروازوں کو ترجیح دینے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

پروازوں کی منسوخی نے ہزاروں مسافروں سمیت پی آئی اے کے عملے کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے جو سالوں سے پی آئی اے کے زوال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، انہوں نے اعتراف کیا کہ ائیرلائن کی صورتحال ’اتنی خراب‘ کبھی نہیں تھی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ بحران اس وقت سامنے آیا جب حکومت، آئی ایم ایف بیل آؤٹ میں طے پانے والے مالی نظم و ضبط کے منصوبے کے ایک حصے کےطور پر پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ساتھ ہی پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر محمد عامر حیات نے ملازمین پر زور دیا ہے کہ وہ تنظیمی عمل کو یقینی بنانے پر دھیان مرکوز رکھیں۔

سی ای او کی جانب سے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ’جیسے کہ ہم پی آئی اے کی نجکاری کے لیے تیار ہیں، اس غیر معمولی صورتحال میں تمام ملازمین سے مطالبہ ہے کہ وہ ؑسری تقاضوں سے ہم آہنگ رہتے ہوئے اولین ترجیح کے طور پر ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے تنظیمی عمل کو یقینی بنانے پر اپنی توجہ رکھیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024