• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ورزش کرنے کے باوجود بعض لوگوں کی صحت اچھی کیوں نہیں ہوتی؟

شائع October 26, 2023
فوٹو/ شٹراسٹاک
فوٹو/ شٹراسٹاک

عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ سخت جسمانی ورزش صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ورزش سے متعدد فوائد ہوتے ہیں، تاہم ورزش ایسے افراد کے لیے بے فائدہ ہوتی ہے جو مکمل نیند نہیں کرتے۔

جی ہاں، مکمل نیند بھی مجموعی صحت کے لیے اتنی ہی فائدہ مند ہوتی ہے، جتنی سخت جسمانی ورزش ہوتی ہے، یعنی نیند اور ورزش دونوں کا یکساں فائدہ ہوتا ہے۔

ایک حالیہ طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جن افراد کی نیند مکمل نہیں ہوتی، چاہے وہ کتنی بھی سخت جسمانی ورزش کرلیں، انہیں صحت کے متعدد فوائد نہیں ملیں گے اور ایسے افراد میں ذہنی تنزلی بھی ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق برطانیہ میں کی جانے والی ایک طویل تحقیق کے حال ہی میں نتائج جاری کیے گئے ہیں، جن سے معلوم ہوا ہے کہ یومیہ 6 گھنٹے سے کم نیند کرنے والے افراد چاہے جتنی بھی سخت جسمانی ورزش کرلیں، انہیں صحت کے فوائد نہیں ملتے۔

ماہرین نے تحقیق کے لیے 50 سال کی اوسط عمر کے 9 ہزار افراد پر ایک دہائی تک تحقیق کی اور ہر دو سال بعد رضاکاروں کا جائزہ لیا، ان کی ذہنی فعالیت اور یادداشت کو بھی پرکھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد یومیہ 6 گھنٹے سے زیادہ رات کو سوتے تھے اور وہ ورزش بھی کرتے تھے ان کی صحت مجموعی طور پر سب سے زیادہ بہتر تھی جب کہ ان کی یادداشت اور ذہنی فعالیت بھی شاندار تھی۔

اسی طرح جو افراد 6 گھنٹے یا اس سے کم وقت کی نیند کرتے تھے اور وہ کبھی کبھار جسمانی ورزش بھی کرتے تھے ان کی صحت بھی کچھ بہتر تھی اور ان کی ذہنی فعالیت اور یادداشت بھی قدرے اچھی تھی۔

تاہم حیران کن طور پر جو افراد یومیہ 6 گھنٹے سے کم نیند کرتے تھے اور وہ سخت جسمانی ورزش بھی کرتے تھے، ان کی صحت مجموعی طور پر اچھی نہیں تھی۔

ماہرین نے پایا کہ کم نیند کرنے کے بعد یہ سوچنا کہ سخت جسمانی ورزش سے ان کی صحت اچھی ہوجائے گی، غلط ثابت ہوا، ایسے افراد کی صحت اور ذہنی فعالیت ایسے لوگوں جیسی تھی جو اپنی صحت بہتر بنانے کے لیے کچھ نہیں کرتے۔

ماہرین کے مطابق مکمل نیند کا مجموعی صحت سمیت ذہنی فعالیت اور یادداشت سے گہرا تعلق ہے اور مکمل نیند کرنے والے افراد اگر کبھی کبھار ہی ورزش کریں تو بھی ان کی صحت بہتر رہے گی۔

ماہرین نے تجویز دی کہ یومیہ 6 گھنٹے سے زیادہ یعنی 7 سے 8 گھنٹوں کی نیند کرنے کے بعد ورزش کی جائے تو اس کے نتائج شاندار رہیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024