احتجاج کے دوران نواز شریف کی تصاویر پھاڑنے، سڑکیں بلاک کرنے پر 24 افراد گرفتار
پولیس نے 21 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے روز بہاولپور شہر اور ضلع لودھراں کے علاقے دنیا پور میں احتجاجی مظاہروں کے دوران نواز شریف کی تصاویر پھاڑنے اور سڑکیں بلاک کرنے کے الزام میں تقریباً 24 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ 21 اکتوبر کو شہر کے علاقے ماڈل ٹاؤن کے پکوڑا چوک پر کچھ لوگ دیوار پر لگے ہورڈنگ کے سامنے جمع ہوئے جس پر نواز شریف کی تصاویر لگی تھیں۔
سول لائنز تھانے کی ٹیم جب جائے وقوع پر پہنچی تو مظاہرین نواز شریف اور نگران حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور علاقے کی کچھ مصروف سڑکیں بلاک کر رکھی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو دیکھتے ہی زیادہ تر مظاہرین موقع سے فرار ہوگئے تھے تاہم 2 نوجوان (جن کی شناخت رمضان اور ذیشان کے نام سے ہوئی) نعرے لگاتے رہے اور سڑک بلاک رکھی، پولیس نے اُن دونوں کو گرفتار کرکے سول لائنز تھانے میں قید کردیا۔
اُن کی گرفتاری کو 4 روز گزر جانے کے بعد گزشتہ روز پولیس نے سب انسپکٹر محمد سہیل کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 186، 341، 34 اور ایم پی او کی دفعہ 16 کے تحت ایف آئی آر نمبر 1223 درج کرلی۔
ان نوجوانوں پر کارِ سرکار میں مداخلت، سڑک بلاک کرنے، ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں ڈالنے اور لوگوں میں نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا۔
اسی طرح لودھراں ڈسٹرکٹ پولیس کی رپورٹ کے مطابق دنیا پور میں مبینہ طور پر نواز شریف کے پوسٹرز پھاڑنے اور جلسہ گاہ سے ہورڈنگز کے لوہے کے فریم چرانے کے الزام میں 22 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سیف اللہ، جاوید، غلام مرتضیٰ، علی زیب، وسیم، سجاد، کنور آرائیں، طارق اور سلمان مسیح سمیت 12 نامعلوم افراد تصاویر پھاڑنے کے بعد ہورڈنگز کے لوہے کے فریم بھی ساتھ لے گئے۔
دنیاپور پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے سٹی نائب صدر خلیل کی شکایت پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔