سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، جسٹس عرفان سعادت خان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس ہوا جس میں سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عرفان سعادت خان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش کی گئی۔
اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کے تمام اراکین نے جسٹس عرفان سعادت خان کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کی اتفاق رائے سے منظوری دی۔
اجلاس میں ہائی کورٹ کے ججز کی سپریم کورٹ تعیناتی کے طریقہ کار کی تجاویز پر بھی غور ہوا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہوا جس میں جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عرفان سعادت کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کی سفارش کر دی۔
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس عرفان سعادت کا نام حتمی منظوری کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھجوا دیا۔
اگر پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری نے جسٹس عرفان سعادت کے نام کی منظورے دے دی تو ان کے نام کو حتمی منظوری کے لیے صدر مملکت کے پاس بھیجا جائے گا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس بننے سے قبل رواں سال مئی میں سینئر جج کی حیثیت سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کا طویل عرصے سے زیر التوا اجلاس فوری طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ججوں کی 2 خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے سندھ اور پشاور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کے نام تجویز کیے تھے۔
انہوں نے تجویز دی تھی کہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ اور پشاور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس مسرت ہلالی کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی عمل میں لائی جائے۔
14 جون کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے عدالت عظمیٰ کی تاریخ میں دوسری خاتون جج جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش کردی تھی جس کی پارلیمانی کمیٹی نے بھی سفارش کردی تھی۔
بعد ازاں رواں سال جولائی میں صدر مملکت داکٹر عارف علوی نے پشاور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس مسرت ہلالی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔
تاہم سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ریٹائر ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں دوبارہ ججوں کی دو نشستیں خالی ہو گئی تھیں۔