• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:31pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:32pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:31pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:32pm

بلوچستان: وڈھ میں حریف گروپوں نے خندقیں خالی کردیں

شائع October 18, 2023
ضلعی حکام کا کہنا تھا کہ دونوں گروپوں کے مسلح افراد نے الٹی میٹم ختم ہونے سے پہلے خندقیں خالی کردیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز
ضلعی حکام کا کہنا تھا کہ دونوں گروپوں کے مسلح افراد نے الٹی میٹم ختم ہونے سے پہلے خندقیں خالی کردیں — فائل فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے ضلع خضدارکے علاقے وڈھ میں ہفتوں سے جاری مسلح جھڑپوں میں ملوث مینگل قبائل کے دو حریف گروپوں نے بالآخر اپنی خندقیں خالی کردیں، جنہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے، گزشتہ ہفتے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں مسلح گروپوں کو خندقیں خالی کرنے کے لیے 4 روز کے الٹی میٹم کے بعد یہ خندقیں خالی کی گئی ہیں۔

وڈھ میں حکام نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے تعینات سیکیورٹی فورسز نے خندقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے، ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق ’پولیس، لیویز اور فرنٹیئر کور نے یہ خندقیں اپنے قبضے میں لے لیں۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے ضلعی حکام کا کہنا تھا کہ دونوں گروپوں کے مسلح افراد نے الٹی میٹم ختم ہونے سے پہلے خندقیں خالی کردیں۔

ان کا دعویٰ تھا کہ جنگ بندی اور مسلح افراد کے انخلا کے بعد وڈھ میں حالات معمول پر آگئے ہیں جو خندقوں میں مشین گنوں، راکٹ لانچروں اور مارٹر گولوں سمیت بھاری ہتھیاروں کے ساتھ بیٹھے تھے۔

وڈھ اور ملحقہ علاقوں میں گزشتہ دو ماہ سے وقفے وقفے سے جاری فائرنگ کے تبادلے کی وجہ سے نظام زندگی معطل ہوگیا تھا، تمام دکانیں، بازار اور شاپنگ سینٹرز بند ہونے کے باعث بڑے پیمانے پر لوگ حب، خضدار اور کوئٹہ منتقل ہوگئے تھے، ان جھڑپوں میں 10 لوگ جاں بحق اور تقریبا 18 لوگ زخمی ہوگئے تھے، جن میں بس میں سوار مسافر بھی شامل تھے۔

ان جھڑپوں کے سبب سرکاری عمارتیں، اسکول اور کالجز سمیت تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے تھے کیونکہ کچھ عمارات اور اسکولوں کو مارٹر گولے اور راکٹ لگنے سے نقصان پہنچا تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ خندقیں خالی ہونے کے بعد کوئٹہ۔کراچی ہائی وے پر بھی بلاتعطل ٹریفک کی روانی جاری ہے، بازار اور شاپنگ مالز بھی کھلنے لگے ہیں اور لوگوں کو چائے کے ٹھیلوں پر بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ وڈھ میں نظام زندگی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

وڈھ کے رہائشیوں نے بتایا کہ ’تمام کاروباری مراکز اور دکانیں اب تک نہیں کھلی ہیں کیونکہ تاجر اور کاروباری افراد دوسرے علاقوں میں چلے گئے ہیں، کاروبار کی مکمل بحالی میں ابھی کچھ دن اور لگیں گے۔‘

پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری وڈھ کے علاقے کا گشت کر رہی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 7 نومبر 2024
کارٹون : 6 نومبر 2024