برطانیہ: فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں، ہزاروں افراد شریک
برطانوی دارالحکومت لندن اور دیگر شہروں میں فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں لوگوں نے ریلیاں نکالیں جہاں پولیس نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے ’حماس‘ کے لیے حمایت ظاہر کی تو اسے گرفتاری کا سامنا کرنا ہوگا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے فلسطین کے حق میں برطانوی دارالحکومت کے ساتھ ساتھ شمالی انگلینڈ میں مانچسٹر، اسکاٹ لینڈ میں ایڈنبرا اور دیگر شہروں میں مارچ کیا جہاں پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔
لندن میں مظاہرین برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہوگئے جس کے بعد برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کے دفتر کے قریب ریلی نکالی گئی۔
مظاہرین میں سے چند کے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے تھے اور متعدد کے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی تھے جن پر لکھا تھا ’فریڈم فار فلسطین‘ (فلسطین آزادی چاہتا ہے)، ’قتل عام بند کیا جائے‘ اور ’اسرائیل پر پابندیاں‘ جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔
فرینڈز آف الاقصی مہم کے چیئرمین اسمٰعیل پٹیل نے دارالحکومت میں ہونے والے مظاہرے میں کہا کہ میرا خیال ہے کہ صرف برطانیہ میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے تمام انصاف پسند لوگوں کو کھڑے ہو کر اس پاگل پن کے خاتمے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
چیئرمین اسمٰعیل پٹیل نے کہا کہ ورنہ اگلے چند دنوں میں ہم تباہی کو سامنے آتے دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ یہ ریلیاں ایسے وقت میں نکالی گئی ہیں جب اسرائیل کی غزہ پر کارروائیوں میں شدت آ رہی ہے اور غزہ کی پٹی پر مسلسل گولہ باری کر رہا ہے متوقع زمینی کارروائی کے لیے ہزاروں فوجیوں کو بھیج دیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار 300 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور سیکڑوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
لندن میں ریلی سے قبل پولیس سروس نے کہا کہ ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی انگلینڈ کے شہر سسیکس میں افسران نے 22 سالہ خاتون کو حماس کی حمایت میں تقریر کرنے کے شبہے میں گرفتار کرلیا۔