کراچی: ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر نواسوں کے سامنے بزرگ شہری قتل
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر ملزمان نے نواسوں کے سامنے بزرگ شہری کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
کراچی پولیس کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے والے 72 سالہ حبیب اللہ کو ان کے نواسوں کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ ایم پی آر کالونی میں جمشید پیٹرول پمپ کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے حبیب اللہ نامی شہری کو قتل کر دیا۔
پیر آباد کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نے کہا کہ مقتول کے نواسوں نے نجی بینک سے 5 لاکھ روپے نکالے تھے اور جب وہ گاڑی میں سوار گھر کی طرف جا رہے تھے تو مسلح افراد نے ان کا پیچھا کیا۔
ایس ایچ او نے کہا کہ جب وہ گھر پہنچے تو ڈاکوؤں نے ان سے رقم چھیننے کی کوشش کی جس پر بزرگ شہری نے مزاحمت کی لیکن ڈاکوؤں نے ان پر فائرنگ کر دی اور جائے وقوع سے فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق شہری کو چھاتی پر گولی لگی جہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
بعد ازاں ان کی لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کی گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے سندھ انڈسٹریل اینڈ ٹریڈنگ اسٹیٹ (سائٹ) میں مبینہ طور پر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر آف ڈیوٹی پولیس افسر کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
سائٹ پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق 52 سالہ سب انسپکٹر عامر علی ایک قبرستان سے واپس جا رہے تھے کہ سپر ہائے وے پر واقع چاکر ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ جاں بحق ہونے والے پولیس افسر سادہ لباس میں تھے۔
علاوہ ازیں اسی روز ایک اور واقعے میں سہراب گوٹھ میں ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 28 سالہ حاکم جمالی کو جمالی پُل کے قریب غریب آباد میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کیا گیا۔
تاہم ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا تھا کہ پولیس قتل کے اصل محرکات کی تفتیش کر رہی ہے کیونکہ مقتول کا کرمنل ریکارڈ بھی تھا۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں کراچی میں ڈکیتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ ہفتے تین شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرکے زخمی کیا گیا تھا۔
سندھ پولیس کی طرف سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس جنوری سے مئی تک کراچی میں ڈکیتوں کے ہاتھوں کم از کم 44 شہری جاں بحق ہوئے جبکہ گزشتہ برس اسی دوران قتل ہونے والے شہریوں کی تعداد 26 تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ میں کراچی میں 116 دکانوں میں ڈکیتی کے واقعات ہوئے، اس کے علاوہ ایک ہزار 713 دیگر ڈکیتیاں ہوئیں اور کم از کم 518 کاریں بھی چوری ہوئیں جن میں سے 46 گن پوائنٹ پر چھین لی گئیں اور 472 چوری کی گئیں۔