بنوں سے پولیو وائرس کا تیسرا کیس رپورٹ
پاکستان میں خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا ہے جس کے بعد رواں برس اب تک کیسز کی مجموعی تعداد تین ہوگئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے خطرناک وائرس کے پائے جانے کی تصدیق کی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری کے ایک عہدیدار کے مطابق متاثرہ بچی کی عمر 18 ماہ ہے، جس کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے ہے جب کہ اس ضلع سے رواں سال رپورٹ ہونے والا یہ تیسرا کیس ہے۔
واضح رہے کہ یکم اگست کو بھی ضلع بنوں میں ہی پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا تھا جہاں 3 سالہ بچہ پولیو وائرس کی وجہ سے مفلوج ہو گیا تھا۔
اس سے قبل مارچ میں پاکستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس بھی اسی ضلع سے رپورٹ ہوا جہاں 3 سالہ بچہ مستقل معذوری کا باعث بننے والے وائرس کا شکار ہوا۔
سال کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ جنوبی خیبرپختونخوا میں 7 اضلاع ہیں، جن میں ڈیرہ اسمٰعیل خان، لکی مروت، ٹانک، بنوں، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان شامل ہیں، جہاں یہ وائرس موجود ہے، ان علاقوں میں ویکسی نیشن مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ علاقے 2022 میں بھی پولیو وائرس کا مرکز تھے، جہاں گزشتہ سال 20 کیسز جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے تھے، ان میں سے 17 متاثرہ بچوں کا تعلق شمالی وزیرستان، 2 کا تعلق لکی مروت اور ایک کا جنوبی وزیرستان سے تھا۔
اگست میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا تھا کہ جنوری 2021 سے اب تک تمام رپورٹ شدہ تمام کیسز کا تعلق جنوبی خیبر پختونخوا کے پولیو سے متاثرہ سات اضلاع سے تھا۔
یاد رہے کہ غیر ملکی وفود نے 2022 میں پولیو کےخاتمے کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے کی گئی پیش رفت کو سراہا تھا اور امید ظاہر کی تھی کہ 7 اضلاع میں موجود پولیو وائرس کا خاتمہ جلد ممکن ہوگا۔
رواں برس جنوری میں کراچی کے بعد ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور سے دو الگ الگ مقامات سے ماحولیاتی نمونوں میں پہلی بار پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، اور مزید دو نمونوں میں پولیو کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، جس کے بعد حکام نے شہر کی 26 یونین کونسلوں میں ویکسی نیشن مہم شروع کی ہے۔