اسلام آباد، کوئٹہ سے 700 سے زائد ’غیر قانونی‘ مقیم غیر ملکی شہری گرفتار
وفاقی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان سے جانے کے لیے یک نومبر کی ڈیڈلائن دینے کے ایک روز بعد پولیس نے اسلام آباد اور کوئٹہ سے 700 سے زائد غیر ملکی شہریوں کو مبینہ طور پر قانونی دستاویزات کے بغیر رہنے پر گرفتار کر لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشنز کے دوران 1126 افراد کی جانچ کی گئی، 503 افراد کے پاس کسی قسم کے کوئی کاغذات نہیں تھے۔
مزید کہا کہ ان کے خلاف 14 فارنر ایکٹ کے تحت کارروائی کرکے مجاز عدالتوں میں پیش کیا گیا، وہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں اور مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 623 افراد کو منظور شدہ شناختی دستاویزات پیش کرنے پر رہا کیا گیا، اس تمام عمل کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، جرائم پیشہ عناصر کو غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے ساتھ منسلک کرنا درست نہیں ہے۔
دوسری طرف، کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے کہا کہ کوئٹہ میں مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر مقیم 200 سے زائد افغان شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گرفتاریاں صوبائی دارالحکومت کے کئی علاقوں سے کی گئی ہییں۔
حمزہ شفاقت نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں قائم غیر قانونی عمارتوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے، ایسی 11 عمارتیں پہلے ہی سیل کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسے ایک ہزار سے زائد غیر قانونی رہائشی اور تجارتی کمپلیکس ہیں، جن کے سبب قدرتی آفات کا خطرہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں 20 ہزار سے زائد رکشے چل رہے ہیں جبکہ صرف 8 ہزار رجسٹرڈ ہیں، حکام نے غیر رجسٹرڈ رکشوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے، مزید یہ کہ کوئٹہ میں 18 سڑکوں کو یک طرفہ سڑکوں میں تبدیل کیا گیا ہے جس سے ٹریفک کے بہتر انتظام کے لیے رکاوٹیں ہیں۔