• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، فرٹیلائزر پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں تبدیلی کا فیصلہ نہ ہوسکا

شائع October 4, 2023
وزارت پیٹرولیم کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی سپلائی فی الحال جاری رکھے — فوٹو: ایکس/وزارت خزانہ
وزارت پیٹرولیم کو ہدایت دی گئی کہ وہ تمام فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی سپلائی فی الحال جاری رکھے — فوٹو: ایکس/وزارت خزانہ

گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کے بارے میں غیر فیصلہ کن اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گزشتہ روز وزارت پیٹرولیم کو ہدایت دی کہ وہ تمام فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی سپلائی فی الحال جاری رکھے تاکہ ربیع کی فصل کے موسم میں کسانوں کو وافر مقدار میں (کھاد کی) فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے ٹیلی کام انفرااسٹرکچر شئیرنگ فریم ورک کے بارے میں سمری پیش کی گئی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پہلے ٹیلی کام انفرااسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک کا تفصیل سے جائزہ لیا اوراس کی منظوری دی۔

اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے ’الطوارقی اسٹیل ملز لمیٹڈ‘ کے نام کو ’نیشنل اسٹیل کمپلیکس‘ سے تبدیل کرنے سے متعلق سمری بھی پیش کی گئی، اجلاس میں اس سمری کاجائزہ لیا گیا اور لا ڈویژن کی توثیق سے اس کی مشروط منظوری دے دی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت توانائی کے پیٹرولیم ڈویژن اور وزارت صنعت کی قیمتوں کے تعین اور فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے گیس مختص کرنے کے حوالے سے سمری کا جائزہ لیا۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی نے وزارت توانائی کو ہدایت دی کہ وہ تمام فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی فراہمی جاری رکھے تاکہ مارکیٹ میں کھاد کی وافر فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کھاد کی صنعت کے لیے گیس مختص کرنے اور قیمتوں کے تعین سے متعلق سفارشات پیش کرنے کے لیے وزارت خزانہ، وزارت منصوبہ بندی، وزارت تجارت، وزارت فوڈ سیکیورٹی، وزارت صنعت، وزارت بجلی و توانائی کی نمائندگی کے ساتھ ایک بین الوزارتی کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ماڑی گیس پر چلنے والے فرٹیلائزر پلانٹس کی فروخت کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ کیا جارہا ہے تاکہ انہیں یکم اکتوبر سے دوسرے فرٹیلائزر پلانٹس کے برابر لایا جا سکے۔

اس کے لیے فیڈ اسٹاک کے لیے گیس کے نرخ 580 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور ایندھن کے لیے ایک ہزار 580 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی ضرورت ہے جو کہ فی الوقت بالترتیب 302 روپے اور ایک ہزار 80 روپے پر ہے تاکہ ماڑی کے لیے اضافی آمدنی میں تقریباً 20 ارب روپے اکٹھے کیے جاسکیں جو کہ حکومتی ہولڈنگز اور فوجی فاؤنڈیشن کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

اس کا مقصد یہ ہے کہ ماڑی گیس پر چلنے والے فرٹیلائزر پلانٹس کے لیے گیس کے اوسط نرخوں کو تقریباً ایک ہزار 260 روپے فی یونٹ کے صنعتی نرخوں کے برابر لایا جائے، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ موجودہ نوٹیفائیڈ قیمتیں ماڑی پیٹرولیم کی آمدنی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔

تاہم وزارت صنعت نے اطلاع دی ہے کہ اس طرح کے اقدام سے یوریا کی 50 کلو گرام کی بوری کی قیمت تقریباً 800 روپے بڑھ جائے گی اور یہ 4 ہزار 600 روپے تک پہنچ جائے گا، درآمدی یوریا کی قیمت 7 ہزار 700 روپے فی بوری ہے۔

کچھ اسٹیک ہولڈرز کا خیال ہے کہ فرٹیلائزر یونٹس تقریباً 90 ارب روپے کی سبسڈی والی گیس کا فائدہ کسانوں کو منتقل نہیں کر رہے، جنہیں براہ راست سبسڈی فراہم کی جانی چاہیے۔

گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے پیش کردہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) سمیت اہم اقتصادی اشاریوں کی کارکردگی اور رجحانات کا بھی جائزہ لیا گیا اور وزارت منصوبہ بندی، وزارت تجارت، وزارت فوڈ سیکیورٹی اور وزارت صنعت کے سیکریٹریز پر مشتمل ایک کور گروپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا جو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظر رکھے گا اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کو مشورہ دینے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک مصنوعات کے اسٹاک کے انتظام کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کرے گا۔

مزید برآں وزارت آئی ٹی کی جانب سے پیش کردہ سمری پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پہلی بار ٹیلی کام انفرااسٹرکچر شیئرنگ فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا اور اس کی منظوری دی، اس فریم ورک کا مقصد ٹیلی کام آپریٹرز اور انٹرنیٹ فراہم کرنے والوں کو اپنے اخراجات کم کرنے اور سروسز کو بہتر بنانے کے لیے انفرااسٹرکچر کو آؤٹ سورس کرنے کی اجازت دینا ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان میں نیکسٹ جنریشن موبائل براڈ بینڈ سروسز کی بہتری کے لیے آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے اجرا کے حوالے سے سمری کی منظوری بھی دی، اجلاس میں غیر فروخت شدہ آئی ایم ٹی اسپیکٹرم کے اجرا کے لیے مشاورتی کمیٹی کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024