• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

میانوالی: کنڈل پیٹرولنگ پوسٹ پر کالعدم ٹی ٹی پی کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 دہشتگرد ہلاک

شائع October 1, 2023
آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے پُرعزم ہیں — فوٹو: وسیم ریاض
آئی جی پنجاب نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے پُرعزم ہیں — فوٹو: وسیم ریاض

پنجاب کے شہر میانوالی میں کنڈل پیٹرولنگ پوسٹ پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے میں ایک اہلکار شہید جبکہ 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ شب تقریباً 11 بج کر 45 منٹ پر 12 سے 15 دہشت گردوں نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا، تاہم محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب کے تعاون سے ایک جرأت مندانہ کارروائی میں حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔

آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران ہیڈ کانسٹیبل ہارون غیرمعمولی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہو گئے، متعدد دہشت گرد زخمی ہوئے، محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں کی جانب سے علاقے کی مکمل تلاشی کے بعد 2 دہشت گردوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

بیان کے مطابق آپریشن آج صبح 7 بج کر 45 منٹ پر اختتام پذیر ہوا اور اس کے نتیجے میں 2 دہشت گردوں کی لاشیں برآمد ہوئیں، ایک جامع ڈیٹا بیس اور مقامی انٹیلی جنس کی مدد سے دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت زبیر نواز کے طور پر ہوئی جو کہ لکی مروت میں کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹیپو گروپ کے امیر ارشد نواز کا بھائی تھا۔

زبیر نواز پنجاب اور خیبرپختونخوا دونوں صوبوں میں پولیس افسران، شیعہ برادری کے افراد کے قتل، ڈکیتی اور بھتہ خوری کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ مطلوب دہشت گردوں کی فہرستوں میں سرفہرست تھا۔

بیان میں بتایا گیا کہ دوسرے دہشت گرد محمد خان کی شناخت اس گروپ کے نمایاں رکن کے طور پر ہوئی ہے جو زبیر سے بھی زیادہ خطرناک سمجھا جاتا تھا، اس کی شناخت نادرا، مختلف انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد اور محکمہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے استعمال کیے گئے جدید سافٹ ویئر سمیت بھرپور کوششوں کے ذریعے حاصل کی گئی۔

’دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے‘

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ یہ آپریشن ہماری سیکیورٹی فورسز کے غیر متزلزل عزم اور بہادری کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ہمارے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہمارے اجتماعی عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے پُرعزم ہیں، دہشت گردی کی ایسی کارروائیاں امن اور انصاف کے حصول میں رکاوٹ نہیں بنیں گی۔

ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، ہلاک ہونے والے شرپسند ملک بھر میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں، دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے حملہ پسپا کرنے اور دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر محکمہ انسداد دہشت گردی کو سراہا، انہوں نے کہا کہ فرض کی راہ میں شہادت کا عظیم مقام پانے والے کانسٹیبل ہارون خان کو سلام پیش کرتے ہیں۔

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا پیٹرولنگ پولیس کو خراج تحسین

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے میانوالی میں کنڈل پیٹرولنگ پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پیٹرولنگ پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے بہادر سپوتوں نے جرات اور بہادری سے دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، پولیس اہلکاروں نے جان پر کھیل کر بروقت کارروائی کرکے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنایا، اِن پولیس اہلکاروں کو میں شاباش دیتا ہوں۔

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے حملے میں شہید پولیس اہلکار ہارون خان کو خراج عقیدت پیش کیا، انہوں نے کہا کہ شہید پولیس اہلکار ہارون خان نے فرض کی ادائیگی میں جان دے کر اعلی مثال قائم کی، شہید ہارون خان قوم کا ہیرو ہے ۔ عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے شہید ہارون خان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ شہید اہلکار ہارون خان کے اہل خانہ کی ہر ممکن دیکھ بھال کی جائے گی۔

یاد رہے کہ محض 2 روز قبل 29 ستمبر کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس میں خود کش دھماکے میں پولیس افسر سمیت 53 افراد جاں بحق اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے تھے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دھماکے میں ملوث ہونے کی تردید کردی تھی۔

اسی روز خیبر پختونخوا کے شہر ہنگو کے دوابہ تھانے کی حدود میں ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 14 ستمبر کو مستونگ میں ہونے والے دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما حافظ حمداللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اس دھماکے سے ایک ہفتہ قبل ایک لیویز اہلکار کو ایک بس اسٹینڈ پر نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا جبکہ وہاں سے گزرنے والے 2 افراد بھی زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024