• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ڈاکوؤں نے لوٹتے وقت پہچاننے کے بعد چیزیں واپس کیں، اعجاز اسلم

شائع September 25, 2023
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

سینیئر اداکار اعجاز اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بار انہیں ڈاکوؤں نے جنید جمشید سمجھ کر لوٹا جب کہ دوسری بار ڈاکوؤں نے انہیں پہچاننے کے بعد ان سے چھینی گئی چیزیں بھی واپس کردیں۔

اعجاز اسلم حال ہی میں کامیڈی شو ’حد کردی‘میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر باتیں کیں۔

اعجاز اسلم نے انکشاف کیا کہ عدنان صدیقی کے پہلے ڈرامے ’عروسہ‘ میں پہلے انہیں پیش کش ہوئی تھی لیکن والدین کی جانب سے منع کرنے پر وہ کردار ادا نہیں کر سکے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک وہ ماڈلنگ کرتے تھے، جس میں کم وقت لگتا تھا لیکن ڈرامے میں زیادہ وقت لگتا ہے، جس وجہ سے والدین نے انہیں پڑھائی پر توجہ دینے کا کہا۔

اسی طرح انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پاک نیوی کے ایک ڈرامے میں تین اداکاروں کو کاسٹ کیا جانا تھا اور ڈرامے کی ٹیم عدنان صدیقی کو کاسٹ نہیں کرنا چاہتی تھی اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر انہیں کاسٹ نہیں کیا جائے گا تو وہ بھی ڈرامے میں کام نہیں کریں گے، جس پر ڈرامے کی ٹیم نے مجبوری میں عدنان صدیقی کو کاسٹ کیا۔

ایک سوال کے جواب میں اعجاز اسلم نے بتایا کہ جب وہ ماڈلنگ کیا کرتے تھے تب ہی والدین نے ان کی شادی کروادی تھی تاکہ لڑکا خراب نہ ہوجائے۔

اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے اداکار نے کہا کہ لڑکوں کو 25 سے 26 سال کی عمر میں شادی کرلینی چاہیے۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے اعجاز اسلم نے بتایا کہ انہوں نے بھارتی اداکارہ شویتا تیواری کے ساتھ بھی ’دوست‘ نامی ڈرامے میں کام کیا جو بدقسمتی سے نشر نہ ہوسکا۔

اعجاز اسلم نے یہ انکشاف بھی کیا کہ کم عمری میں وہ موٹاپے کا شکار تھے اور 14 سال کی عمر میں بھی ان کی کمر 42 تھی، وہ ہنستے تھے تو ان کی آنکھیں چھپ جاتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ زائد الوزن ہونے کے باوجود وہ بچپن میں انتہائی متحرک ہوتے تھے، وہ نہ صرف بیڈمنٹن بلکہ اچھی اسکواش بھی کھیلتے تھے اور بعد میں انہوں نے کرکٹ زیادہ کھیلنا شروع کی۔

ایک سوال کے جواب میں اعجاز اسلم نے انکشاف کیا کہ بعض افراد نے عدنان صدیقی اور ان کی دوستی میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی لیکن سب ناکام رہے، تاہم انہوں نے سازش کرنے والے افراد سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔

اداکار نے کراچی کے حالات و واقعات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بار ماہ رمضان المبارک میں وہ بچوں کے ساتھ کتابیں لینے گئے تو انہیں مارکیٹ میں لوٹ لیا گیا اور ان سے موبائل چھین لیا گیا۔

اداکار نے بتایا کہ وہ گاڑی میں بیٹھ کر بچوں کا انتظار کر رہے تھے کہ دو افراد آئے اور ان سے گاڑی کا دروازہ کھولنے کا کہا۔

اعجاز اسلم کے مطابق ڈاکو انہیں جنید جمشید سمجھ کر لوٹ رہے تھے لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ یہ کوئی دوسرا شخص ہے تو وہ بھی حیران ہوئے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے انہیں بڑے ادب و احترام سے کہا کہ اعجاز بھائی ہم آج آپ کا موبائل فون لینے آئے ہیں۔

اداکار کے مطابق انہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی اور ڈاکوؤں کو اپنا موبائل فون دے دیا۔

اعجاز اسلم نے ڈکیتی کا ایک اور واقعہ بتایا کہ ایک بار وہ ایک پروڈکشن ہاؤس سے اپنے دوست کے ساتھ نکلے تو دو نوجوان ڈاکوؤں نے پستول کے زور پر ان سے موبائل فون لے لیے۔

اداکار کے مطابق جیسے ہی ڈاکو کی نظر ان پر پڑی تو انہوں نے انہیں پہچان لیا اور کہا کہ ’ارے اعجاز بھائی آپ‘۔

اعجاز اسلم نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے ان سے معافی مانگی اور انہیں چھینا ہوا موبائل فون واپس دیا اور ان کی فرمائش پر دوست سے چھینا ہوا فون بھی واپس دیا اور معافی مانگتے ہوئے فرار ہوگئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024