• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

خواتین کام تلاش کرنے کیلئے میرٹ کے بجائے دوسرے ذرائع استعمال کرتی ہیں، خلیل الرحمٰن قمر

شائع September 25, 2023
— فائل فوٹو: انسٹاگرام
— فائل فوٹو: انسٹاگرام

مقبول ڈراما سیریل ’پیارے افضل‘ اور ’صدقے تمہارے‘ کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر نے ایک بار پھر خواتین سے متعلق متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کام تلاش کرنے کے لیے میرٹ کے بجائے دوسرے ذرائع استعمال کرتی ہیں جس کی وجہ سے مرد کو ان کا حق نہیں مل پاتا۔

لکھاری خلیل الرحمٰن قمر اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا کی زینت بنے رہتے ہیں۔

وہ اپنے ٹی وی انٹرویوز میں اکثر خواتین کے حقوق کے بارے میں نامناسب یا متنازع بیانات دیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سوشل میڈیا صارفین اور یہاں تک کہ اداکاروں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

تاہم اب ان کا ایک بار پھر خواتین سے متعلق متنازع بیان کی ایک سال پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے مس پاکستان گلوبل 2020 ثنا حیات کے ہمراہ مقامی ٹی وی پروگرام میں شرکت کی تھی۔

پروگرام کے دوران ثنا حیات نے پروفیشنل زندگی میں خواتین کو درپیش مسائل کے بارے میں گفتگو کی جس پر خلیل الرحمٰن نے ان کا مذاق اڑایا۔

پروگرام کے دوران ثنا حیات کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں نوجوان لڑکیوں اور خواتین کے لیے کام کرنا بہت مشکل ہے، سماجی دباؤ اور خاندان کے دباؤ کے باوجود اپنا کریئر بنانا خواتین کے لیے بہت مشکل ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’لڑکیوں کو کریئر بنانے کے لیے بہت سی مشکلات کا سامنا رہتا ہے، انہیں کام آسانی سے نہیں ملتا، لڑکیوں کو ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر کام نہیں ملتا اس لیے انہیں یہ تمام مشکلات برداشت کرکے اپنا کریئر بنانا ہوتا ہے۔‘

جس پر میزبان نے خلیل الرحمٰن قمر سے پوچھا کہ ’کیا آپ ثنا کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں؟‘

خلیل الرحمٰن قمر نے مس پاکستان کی رائے سے انکار کرتے ہوئے جواب دیا کہ ’اِنہیں بُرے تجربات کا سامنا ہوا ہوگا‘۔

لکھاری نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’سب سے بُری گفتگو اس وقت ہوتی ہے جب آپ اپنے ذاتی تجربات پر بات کرتے ہیں، جب عام چیزوں کے بارے میں آپ کو علم نہ ہو۔‘

انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ خواتین کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے لیکن خواتین کے ساتھ مردوں کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جارہا ہے۔

لکھاری نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر نجی شعبے میں لڑکی میرٹ پر کام کرنا چاہے تو انہیں میرٹ پر کام ملے گا لیکن پھر وہ کام تلاش کرنے کے دوسرے ذرائع استعمال کرتی ہیں جس کی وجہ سے مرد اپنے حقوق سے محروم ہوجاتے ہیں، پھر آپ 33 فیصد کا کوٹہ نہ مانگیں، اس وقت آپ کو برابری یاد نہیں رہتی۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ ’تمام لوگوں کو میرٹ پر یقین رکھنا چاہیے، اگر آپ کا میرٹ سے بھروسہ اٹھ چکا ہے تو لڑکیوں کو اپنا کریئر بنانے کے لیے بہت آسان راستے موجود ہیں۔‘

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024