ملک میں متعدی بیماریوں میں سب سے زیادہ اموات ٹی بی سے ہوتی ہیں، وزارت صحت
نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ اے) کے مطابق پاکستان میں متعدی بیماریوں سے ہونے والی اموات سب سے زیادہ تپ دق (ٹی بی) کے باعث ہوتی ہیں اور ملک ٹی بی سے متاثرہ دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔
خیال رہے کہ ایک دہائی قبل پاکستان ٹی بی سے متاثرہ ممالک میں چھٹے نمبر پر تھا لیکن 2014 کے بعد پانچویں نمبر پر آگیا، یعنی ملک میں یہ بیماری مزید بڑھ گئی۔
ٹی بی سے ملک بھر میں سالانہ 50 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں اور اس سے اموات کی شرح دیگر پھیلنے والی بیماریوں سے زیادہ ہے۔
اس وقت وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹی بی پر قابو پانے کے لیے مختلف پروگرامات جاری ہیں جب کہ عالمی سطح پر بھی اس بیماری کی روک تھام کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن کورونا کی وبا، ماحولیاتی تبدیلیوں اور دنیا بھر میں ہونے والی جنگوں کی وجہ سے اس بیماری کا بروقت علاج اور تشخیص نہ ہونے سے اس میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ٹی بی کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ (یو این) کی سربراہی میں نیویارک میں ہونے والے عالمی اجلاس میں وزارت قومی صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان ٹی بی سے متاثرہ دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان‘ (اے پی پی) کے مطابق اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر می تپ دق کے خلاف جنگ سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سیکرٹری وزارت قومی صحت، خدمات، ضوابط اور رابطہ افتخار شلوانی نے عالمی برادری کو بیماری پر قابو پانے کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا۔
کانفرنس کے دوران خطاب کے دوران وزارت قومی صحت کے نمائندے نے ٹی بی پر وبائی امراض کے منفی اثرات کو کم کرنے اور انہیں ختم کرنے کےلئے فنڈنگ میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے ملک بھر میں ٹی بی کے مزید تشخیصی مراکز کے قیام اور بالخصوص ایم ڈی آر۔ ٹی بی کی تشخیص کےلئے تیار لیب نیٹ ورکس کی توسیع کے منصوبوں سے متعلق بھی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے عالمی برادری کو بتایا گیا کہ پاکستان ٹی بی سے متاثرہ دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جب کہ ملک میں پھیلنے والی بیماریوں سے ہونے والی سب سے زیادہ اموات اسی بیماری کی ہوتی ہیں۔