• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بولی وڈ سے کام کی پیش کش ہوئی نہ کبھی خیال آیا کہ باہر جاکر کام کروں، بابر علی

شائع September 20, 2023
— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

ماضی کے مقبول فلمی ہیرو اور سینئر اداکار بابر علی نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں کبھی بولی وڈ سے کام کی پیش کش نہیں ہوئی۔

بابر علی نے انتہائی کم عمری میں پی ٹی وی کے معروف ڈرامے ’لبیک‘ سے کیریئر کا آغاز کیا تھا، جس میں انہوں نے مسلمان سپہ سالار محمد بن قاسم کا کردار ادا کیا تھا۔

اس کے بعد بابر علی ’بابر‘ ڈرامے میں مغل بادشاہ کے کردار میں دکھائی دیے، جس کے بعد انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر متعدد ڈرامے کرنے کے بعد 1995 میں سید نور کی فلم ’جیوا‘ سے فلمی سفر کا آغاز کیا تھا۔

’جیوا‘ میں بابر علی کے ہمراہ ریشم نے مرکزی کردار ادا کیا تھا اور ان کی اسی فلم کے گانے ’جانو سن ذرا‘ نے مقبولیت کے نئے ریکارڈز بنائے تھے۔

بابر علی نے تین درجن کے قریب فلموں اور 3 درجن کے قریب ڈراموں میں کردار ادا کیے ہیں اور وہ سوشل میڈیا پر بھی متحرک دکھائی دیتے ہیں۔

حال ہی میں وہ ٹاک شو ’مذاق رات‘ میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر باتیں کیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایک بار ہیرو اور ولن کی لڑائی کا منظر شوٹ کرنے کے دوران شفقت چیمہ نے انہیں ایسا مکا مارا کہ وہ بے ہوش ہوگئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ ہوش میں آئے تو انہوں نے خود کو شفقت چیمہ کی گود میں پایا۔

بابر علی کے مطابق فلموں کی شوٹنگ کے دوران بھی ان کی طرح شفقت چیمہ بھی روزے رکھتے تھے اور جس دن انہوں نے انہیں مکا مارا اس دن بھی دونوں روزے سے تھے۔

اداکار نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری کو برباد کرنے میں ہر اداکار اور ہدایت کار نے اپنا حصہ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ اگر انہیں زندگی کو پیچھے لے جانے کا موقع ملے تو وہ فلم انڈسٹری کی صرف دو باتیں درست کریں گے، ایک وقت کی پابندی اور دوسرا فلموں میں کوئی نہ کوئی اچھا پیغام شامل کرنا، یعنی فلموں کو مقصدیت اور کہانی کے ساتھ بنانا۔

بابر علی نے کہا کہ جب پاکستانی فلموں سے پیغام کو نکال دیا گیا تب پاکستانی فلموں پر زوال آنا شروع ہوا اور اس وقت انہیں یہ باتیں سمجھ نہیں آئیں، کیوں کہ اس وقت ان سمیت ہر کسی کے پاس بہت ساری چیزیں آ رہی تھیں، اس لیے ان لوگوں کو غلطیوں کا احساس نہیں ہوا۔

حالیہ دور کے بہترین اداکاروں کے سوال پر انہوں نے اقرا عزیز، سجل علی، عمران اشرف، وہاج علی اور شہریار منور کے نام لیے۔

انہوں نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہیں پی ٹی وی کے ڈرامے ’لبیک‘ میں کردار دیا گیا، اس وقت ان کی عمر 14 سے 15 سال تھی۔

ان کے مطابق مذکورہ ڈرامے سے قبل وہ دو سے ڈھائی سال تک پی ٹی وی کے گیٹ کے باہر اس امید پر کھڑے رہتے تھے کہ کبھی نہ کبھی کسی پروڈیوسر یا ہدایت کار کی ان پر نظر پڑے گی اور انہیں اداکاری کا موقع ملے گا۔

بابر علی نے بتایا کہ ایک دن لبیک ڈرامے کے پروڈیوسر نے انہیں باہر کھڑا دیکھ کر زور سے کہا کہ انہیں ان کے محمد بن قاسم مل گئے اور پھر وہ انہیں اندر لے گئے۔

اداکار کے مطابق انہیں آڈیشن دینے کے لیے 15 منٹ دیے گئے اور انہوں نے پوری تیار کرکے والدہ کو پی ٹی وی سے فون کرکے دعا کا کہا۔

بابر علی نے اعتراف کیا کہ ان کا آڈیشن اچھا نہیں تھا لیکن اس کے باوجود انہیں محمد بن قاسم کے کردار کے لیے منتخب کیا گیا۔

پروگرام کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ انہیں کبھی بولی وڈ سے کام کی پیش کش نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ لیکن انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران کبھی ایسا نہیں سوچا تھا کہ انہیں کہیں دوسرے ملک جاکر اداکاری کرنی چاہیے۔

بابر علی نے بولی وڈ انڈسٹری کی تعریف کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہاں اچھا کام ہو رہا ہے لیکن انہوں نے کبھی دوسرے ملک جاکر کام کرنے کا نہیں سوچا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024