سیاسی جماعتوں کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر تنقید
سیاسی جماعتوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کرنے پر نگران حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے پہلے ہی بڑھتی مہنگائی سے پریشان عوام پر مزید دباؤ پڑے گا۔
واضح رہے کہ نگران حکومت نے 16 ستمبر سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 26.02 روپے اور 17.34 روپے کا اضافہ کیا تھا، جس کے بعد ان کی قیمتیں نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ ’ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینے کی ایک سازش‘ معلوم ہوتا ہے کیونکہ پہلے ہی بڑھتی مہنگائی کے سبب عوام کی قوت خرید شدید متاثر ہو چکی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غربت کے شکار عوام کے لیے یہ ظالمانہ دھچکا ہے جو پہلے ہی تمام اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہیں۔
پارٹی کے ترجمان نے نگران حکومت پر زور دیا کہ وہ مہنگائی کے شکار عوام کو اپنی ناقص معاشی پالیسیوں کی سزا دینے سے گریز کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگ پہلے ہی قوت خرید کھو چکے ہیں اور ایندھن کی قیمتوں میں ریکارڈ توڑ اضافہ ’ملک میں خانہ جنگی شروع کرنے کی ایک سوچی سمجھی اسکیم‘ کا حصہ لگتا ہے۔
ترجمان نے بیان میں بتایا کہ نگران حکومت ہر لحاظ سے پی ڈی ایم حکومت کی توسیع اور تسلسل ہے، پی ٹی آئی توقع کر رہی تھی کہ نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ عوامی مشکلات کم کرنے کے لیے بہتر راستے کا انتخاب کریں گے۔
پارٹی نے خدشہ ظاہر کیا کہ حالیہ اضافہ مہنگائی کی تباہ کن لہر کو مزید تیز کرے گا، انہوں نے قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
جماعت اسلامی عوام سے حمایت کی خواہاں
دریں اثنا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قیمتوں میں اضافہ کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر حکومت نے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور حکومت کو قیمتوں میں اضافہ واپس لینے پر مجبور کرنے کے لیے ان کی پارٹی کی طرف سے شروع کیے گئے احتجاج کا حصہ بنیں۔
سراج الحق نے بتایا کہ جماعت اسلامی بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے، اور ان کا چاروں صوبوں میں دھرنا دینے کا منصوبہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سردار عبدالرحیم نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے اس اقدام کو پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ قرار دیا۔
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی سیکریٹری ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت کو عوام پر بوجھ بڑھانے کے بجائے انہیں ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔
آئی پی پی کی سیکریٹری نے مزید کہا کہ اگلے عام انتخابات کے لیے ان کی پارٹی کا منشور عوام کو درپیش مسائل کا حل پیش کرے گا۔