• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

’پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی‘، پیپلز پارٹی نے لطیف کھوسہ کو شو کاز نوٹس جاری کر دیا

شائع September 14, 2023
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ سائفر معاملے پربھی آپ نے ریاستی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا— فائل فوٹو: وسیم ریاض
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ سائفر معاملے پربھی آپ نے ریاستی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا— فائل فوٹو: وسیم ریاض

پاکستان پیپلز پارٹی نے ناراض رہنما اور وکیل سردار لطیف کھوسہ کو ’پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر ’ شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کی ہے کہ آپ کے خلاف کیوں تادیبی کارروائی نہ کی جائے؟

پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل نیر بخاری کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، جس کی نقل ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے پاس موجود ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے رکن ہونے کے باوجود پارٹی کی اجازت کے بغیر آپ کسی اور جماعت کے سربراہ کا کرپشن کیس میں دفاع کر رہے ہیں، جس میں ان کو سزا دی جاچکی ہے، اسی طرح ان کے خلاف آفیشل سکریٹ ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں بھی دفاع کر رہے ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ سائفر معاملے پربھی آپ نے ریاستی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اگرچہ خط میں کسی کا نام نہیں لیا گیا لیکن یہ واضح طور پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا حوالہ تھا، جنہیں گزشتہ مہینے توشہ خانہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، لطیف کھوسہ پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف درج کئی مقدمات میں ان کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ایک کیس کا بھی سامنا ہے، جو سفارتی دستاویز سے متعلق ہے، یہ مبینہ طور پر عمران خان کے پاس سے غائب ہو گیا تھا۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے لطیف کھوسہ کو جاری نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ ’پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر‘ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہ کی جائے؟

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سات روز میں شوکاز نوٹس کا ردعمل دیں، جواب نہ دینے کی صورت میں آپ کی پارٹی رکنیت ختم کردی جائے گی۔

یہ خط اس دن بھیجا گیا ہے، جب لاہور میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس متوقع ہے، جس میں پارٹی کے تمام ناراض رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

قانونی پیچیدگیوں کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان کی قربت اور حمایت کرنے پر پیپلزپارٹی کے 2 مرکزی قائدین، سردار لطیف کھوسہ اور اعتزاز احسن سے پارٹی کا اختلاف رہا ہے۔

دونوں رہنماؤں کو پارٹی کے گزشتہ سی ای سی اجلاس میں بھی مدعو کیا گیا تھا، اعتزاز احسن اس اجلاس میں شریک ہوئے تھے جبکہ سردار لطیف کھوسہ نے شرکت سے گریز کیا تھا۔

اس سے قبل بھی لطیف کھوسہ کو چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں بیان دینے پر شوکاز نوٹس جاری کیا جاچکا ہے لیکن پارٹی رہنماؤں نے ڈان کو بتایا کہ لطیف کھوسہ اب بھی سی ای سی کے رکن ہیں۔

اجلاس میں انہیں مدعو ضرور کیا گیا ہے لیکن بظاہر اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ لطیف کھوسہ اجلاس میں شرکت کریں گے، ان کے بیٹے خرم کھوسہ (جو خود بھی ایک وکیل ہیں) نے بتایا کہ ہمیں دعوت نامہ موصول ہوا ہے لیکن ہم اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ ہم عدالتی کیسز میں مصروف ہوں گے۔

تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ اعتزاز احسن اجلاس میں شرکت کریں گے یا نہیں، تاہم انہوں نے 25 اگست کو ہونے والے پارٹی کے گزشتہ سی ای سی اجلاس میں شرکت کی تھی۔

پیپلزپارٹی کے ایک رہنما کے مطابق اعتزاز احسن گزشتہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرنا چاہتے تھے لیکن پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اصرار کیا کہ اگر وہ اجلاس میں شرکت کرنا چاہتے ہیں تو ذاتی طور پر شرکت کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024