• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑے اضافے کا خدشہ

شائع September 14, 2023
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 320 روپے اور 325 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے— فائل/فوٹو: رائٹرز
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 320 روپے اور 325 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے— فائل/فوٹو: رائٹرز

روپے کی قدر میں کمی اور تیل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافے کی وجہ سے رواں ہفتے کے آخر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کیے جانے کا خدشہ ہے جب کہ عوام پہلے ہی بجلی کے بھاری بلوں اور مہنگائی سے پریشان ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ دونوں بڑی پیٹرولیم مصنوعات پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 10 سے 14 روپے اور 14 سے 16 روپے فی لیٹر تک بڑھائی جا سکتی ہیں جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت بھی تقریباً 10 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔

رواں ماہ کے ابتدائی 10 روز میں روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں 4 روپے 50 پیسے تک کمی ہوئی لیکن اس دوران ستمبر کے پہلے ہفتے میں عالمی سطح پر برینٹ کی قیمتیں 88 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 92 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئیں۔

اس کے علاوہ حکومت پیٹرولیم ڈیلرز اور مارکیٹنگ کمپنیوں کے سیل مارجن میں اضافے کے تقریباً 88 پیسے فی لیٹر کے بوجھ کو بھی عوام پر منتقل کرے گی جب کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گزشتہ ہفتے اس کی منظوری دے دی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ یکم ستمبر سے پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے درآمدات کردہ پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی درآمدی قیمتوں میں بالترتیب تقریباً 13 روپے، 14 روپے اور 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے جب کہ قیمت فروخت میں 13 روپے، 16 روپے اور 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جیٹ فیول بھی 10 روپے تک فی لیٹر مہنگا ہونے کا اندازہ ہے۔

اس طرح اضافے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بالترتیب 320 روپے اور 325 روپے فی لیٹر سے تجاوز کرنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، مٹی کے تیل کی قیمت 240 روپے فی لیٹر سے زیادہ ہوگی۔

واضح رہے کہ 31 اگست کو نگران حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گئی تھی۔

31 اگست کو نگران حکومت کو آئے ابھی ایک ماہ کا بھی عرصہ نہیں ہوا تھا لیکن اس کے باوجود لگاتار دوسری مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا اور اس عرصے میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو چکا تھا۔

اس سے قبل 16 اگست کو بھی نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں بالترتیب 17 روپے 50 پیسے اور 20 روپے کا اضافہ کردیا تھا۔

پیٹرولیم مصنوعات میں پے درپے اضافے سے ہوشربا مہنگائی میں مزید اضافے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جہاں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی وجہ سے اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024