• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:28pm

دو دن کے لیے ’ہیجڑا‘ بنا تو احساس ہوا وہ کتنی اذیت میں ہوتے ہیں، آرز احمد

شائع September 11, 2023
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ابھرتے ہوئے مقبول اداکار آرز احمد جلد ہی ٹی وی اسکرین پر ’مخنث‘ کے روپ میں اداکاری کرتے دکھائی دیں گے اور ان کے آنے والے ڈرامے کی تصاویر دیکھ کر لوگ انہیں پہچان ہی نہیں پائے۔

آرز احمد نے اپنے انسٹاگرام پر جلد نشر ہونے والے اپنے ڈرامے ’ٹرانس جینڈر‘ کا ٹیزر ٹریلر جاری کرنے کے علاوہ تصاویر بھی شیئر کیں اور بتایا کہ انہیں کن مشکلات سے گزرنا پڑا۔

ان کی جانب سے شیئر کیے گیے ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ ڈرامے کی کہانی مخنث سمیت ٹرانس جینڈرز افراد کی مشکلات کے گرد گھومتی ہے اور ڈرامے میں دکھایا جائے گا کہ سماج میں انہیں کس طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹریلر میں آرز احمد کو ’ہیجڑے‘ کے روپ میں دکھایا گیا ہے، تاہم اس میں ایک مرد کو بھی ٹرانس جینڈر بنتے دکھایا گیا ہے جو اپنی جنس تبدیل ہونے پر شدید پریشانی اور تذبذب کا شکار نظر آتا ہے۔

مذکورہ ڈرامے کو ’ایکسپریس ٹی وی‘ پر نشر ہونے والی ڈراما سیریز میں پیش کیا جائے گا اور مذکورہ سیریز میں مختلف موضوعات پر بنائے گئے ڈراموں کو نشر کیا جائے گا۔

آرز احمد کے ہمراہ ’ٹرانس جینڈر‘ میں حماد فاروقی اور علی رضوی بھی اداکاری کرتے دکھائی دیں گے۔

آرز احمد نے پہلی بار اسکرین پر مخنث شخص کا روپ دھارا ہے اور ان کی جانب سے مذکورہ کردار کی تصاویر اور ٹریلر شیئر کیے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بعض صارفین نے ان کے ڈرامے کے ٹریلر پر کمنٹس کرکے سوال اٹھایا کہ اچانک پاکستان میں ٹرانس جینڈرز اور مخنث افراد پر ڈرامے کیوں بنائے جانے لگے ہیں؟

لوگوں کی تنقید کے بعد آرز احمد نے مذکورہ ڈرامے کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے خود پر کی جانے والی تنقید پر بھی بات کی۔

آرز احمد نے لکھا کہ وہ اداکاری کے لیے محض دو دن کے لیے ’ہیجڑے‘ بنے تو انہیں احساس ہوا کہ مذکورہ افراد کے ساتھ کیا مشکلات درپیش ہیں اور انہیں کن نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔

اداکار نے لکھا کہ انہوں نے شوٹنگ کے دوران محسوس کیا کہ لوگ انہیں ہجڑے کے روپ میں دیکھ کر تذبذب کا شکار ہوگئے اور پریشانی ان کے چہروں پر آگئی۔

آرز احمد کے مطابق اس سے پہلے کہ لوگوں کو اس بات کا علم ہو کہ وہ اداکاری کے لیے ہجڑے بنے ہیں، انہوں نے ارد گرد کے افراد کے چہروں پر پریشانی دیکھی۔

اداکار نے اعتراف کیا کہ محض دو دن کی شوٹنگ نے انہیں اس بات کا احساس دلادیا کہ ہجڑے پوری زندگی کس طرح اذیت میں گزارتے ہیں۔

ساتھ ہی اداکار نے ایک وضاحت کی کہ ’ہیجڑے‘ یا ’مخنث‘ لوگ ’ٹرانس جینڈرز‘ نہیں ہوتے۔

خیال رہے کہ ’ٹرانس جینڈرز‘ افراد وہ ہوتے ہیں جو کسی ایک جنس کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں لیکن بعد میں وہ اپنے جنسی رجحانات کے باعث اپنی جنس تبدیل کرواتے ہیں۔

یعنی مرد سے خاتون یا عورت سے مرد بننے والے افراد کو ’ٹرانس جینڈر‘ کہا جاتا ہے جب کہ ’مخنث‘ پیدا ہی ’ہیجڑے‘ کے طور پر ہوتے ہیں، ان کے پاس جنس تبدیل کروانے کا آپشن نہیں ہوتا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024