متعدد پنجابی فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی، سنیتا مارشل
ماضی کی سپر ماڈل اور مقبول ٹی وی اداکارہ سنیتا مارشل نے انکشاف کیا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں انہیں متعدد پنجابی فلموں میں کام کی پیش کش ہوئی لیکن اب انہیں زیادہ آفرز نہیں ہو رہیں۔
سنیتا مارشل ٹی وی کی مقبول اداکارہ ہیں اور حال ہی میں ’بے بی باجی‘ ڈرامے میں ان کے کردار کو کافی سراہا گیا۔
تاہم تقریبا دو دہائیاں گزرنے کے باوجود تاحال وہ کسی فلم میں نظر نہیں آئیں اور حال ہی میں انہوں نے اسی معاملے پر کھل کر بات کی۔
سنیتا مارشل حال ہی میں ’ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت ذاتی زندگی میں کھل کر بات کی۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے سنیتا مارشل نے کہا کہ انہیں زمانہ طالب علمی میں استانی بننے کا بڑا شوق تھا لیکن پھر انہیں ایئرہوسٹس بننے کا شوق ہوا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ایئرہوسٹس کے لیے ان کا انتخاب بھی ہوگیا تھا اور انہوں نے تربیت لینا بھی شروع کردی تھی لیکن پھر تربیت کے دوران انسٹرکٹر نے انہیں جھاڑ پلادی، جس کے بعد انہوں نے ایئرہوسٹس بننے کا ارادہ ترک کرلیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کالج کی پڑھائی کے دوران ان کے بال اچھے تھے، جس وجہ سے ان سے اس وقت ایک شیمپو کا فوٹوشوٹ کروایا گیا، جس کے بعد انہیں مزید منصوبوں کی پیش کش ہونے لگیں۔
سنیتا مارشل نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ جلد ہی وہ پہلی بار منفی کردار میں ٹی وی اسکرین پر دکھائی دیں گی، جس میں وہ نہ بھابھی بنی ہیں، نہ نند اور بہن کے روپ میں دکھائی دیں گی بلکہ ان کا مذکورہ کردار بلکل منفرد ہوگا۔
اداکارہ کے مطابق ’بے بی باجی‘ میں ان کے کردار کو انتہائی معصوم دکھایا گیا لیکن حقیقی زندگی میں وہ اتنی زیادہ معصوم نہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ دبئی میں پیدا ہونے کے بعد پاکستان آنے اور پھر یہاں آکر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص سے شادی کرنے جیسے فیصلوں پر انہیں پچھتاوا تو نہیں ہوتا تو انہوں نے نفی میں جواب دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بچپن میں ہی ان کا خاندان دبئی سے پاکستان آگیا تھا اور اب ان کا پورا خاندان برطانیہ میں ہے اور وہ انہیں وہاں آنے کا کہتے ہیں لیکن ان کا پاکستان چھوڑنے کا ارادہ نہیں۔
پروگرام کے دوران فلموں میں کام نہ کرنے کے سوال پر سنیتا مارشل نے انکشاف کیا کہ کیریئر کے آغاز میں انہیں متعدد فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
ان کے مطابق اس وقت پاکستان میں زیادہ تر پنجابی انداز کی فلمیں بنتی تھیں اور وہ ایسی فلموں میں اداکاری نہیں کرنا چاہتی تھیں، اس لیے انہوں نے انکار کیا۔
سنیتا مارشل نے مزید کہا کہ لیکن اب انہیں اتنے اچھے کرداروں پر مبنی فلموں کی پیش کش نہیں ہوتی لیکن اگر انہیں کسی اچھے کردار کی پیش کش ہوئی تو وہ ضرور فلم میں کام کریں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ روایتی ہیروئن کے علاوہ دیگر طرز کے کردار ادا کرنا چاہیں گی۔