• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لوگوں کے پاس ٹیکنالوجی آگئی لیکن اسے استعمال کرنے کی عقل نہیں ہے، نادیہ حسین

شائع September 9, 2023
—فائل فوٹو: انسٹاگرام
—فائل فوٹو: انسٹاگرام

نامور ماڈل، میک اپ آرٹسٹ اور اداکارہ نادیہ حسین کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس ٹیکنالوجی آگئی ہے لیکن اسے استعمال کرنے کی تمیز اور عقل نہیں آئی، اگر کوئی میرے خلاف بات کرے گا تو میں بھی اسے اسی لہجے میں جواب دوں گی۔

نادیہ حسین اکثر اوقات سوشل میڈیا پر اپنے خلاف تنقید کرنے والوں کو کھل کر جواب دیتی ہیں، اکثر وہ ویڈیو پیغام کے زریعے بھی سوشل میڈیا ٹرولنگ کا جواب دے چکی ہیں۔

حال ہی میں نامور ماڈل نے ایف ایچ ایم پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے سوشل میڈیا ٹرولنگ کے حوالے سے گفتگو کی۔

انہوں نے سوشل میڈیا ٹرولنگ اور لوگوں کے منفی کمنٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ میرے اکاؤنٹ میں آکر مجھے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں میں انہیں ہرگز برداشت نہیں کرسکتی، میں بھی انہیں اسی لہجے میں جواب دینے کا حق رکھتی ہوں۔

نادیہ حسین نے کہا کہ لوگوں کے پاس ٹیکنالوجی آگئی ہے لیکن اسے استعمال کرنے کی عقل اور تمیز نہیں آئی، اگر کسی نے میرے بچے پر بھی منفی کمنٹ کیا ہے تو میں اسے جواب دوں گی، مجھے اپنے بچوں کو بتانا ہے کہ چاہے کوئی بھی ان کے خلاف بات کرے گا تو میں لڑوں گی، میں کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دوں گی کہ وہ میری یا میرے بچوں کی عزت نفس کو نقصان پہنچائے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں آپ کو لگتا کہ آپ ٹھیک ہیں وہاں آپ کو بولنا چاہیے، یہ دنیا معاف کرنے والی نہیں ہے، آپ کو پلٹ کر جواب دینا آنا چاہیے، اگر کوئی آپ سے بدتمیزی کرتا ہے تو اسے فوراً تھپڑ مار دینا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام کے دماغ میں ایک کیڑا ہے جو کسی بھی چیز کو مثبت انداز میں نہیں لیتے، ہر چیز کو منفی طریقے سے سوچتے ہیں۔

نادیہ حسین نے کہا کہ ہماری عوام میں 70 فیصد لوگ منفی سوچتے ہیں اس کی وجہ حسد اور نفرت ہے، ایسے لوگ سوچتے ہیں کہ جو ان کے پاس نہیں ہے وہ چاہتے ہیں کہ دوسروں کے پاس بھی وہ چیز نہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری قوم میں منفی سوچنا فطرت بن گئی ہے، میرے inbox میں یہ بھی میسج آیا ہوا ہے کہ ’میں تم سے نفرت کرتا ہوں‘، لوگ منفی باتیں لکھنے میں وقت ضائع کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024