سوشل میڈیا پر 5 ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کا زیرگردش نوٹیفکیشن جعلی ہے، وزیراطلاعات
نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے 5 ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر زیر گردش نوٹی فکیشن کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’فیک نیوز‘ ہے۔
مرتضیٰ سولنگی کا بیان اس نوٹی فکیشن کے بعد آیا ہے جو بظاہر خزانہ ڈویژن سے جاری کیا گیا تھا اور سوشل میڈیا پر زیر گردش تھا۔
فیک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ حکومت نے مالی نظام کے استحکام اور غیر قانونی مالی سرگرمیاں روکنے کے لیے پالیسی میں اہم تبدیلی کا اعلان کردیا ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’ملک بھر میں 30 ستمبر 2023 سے 5 ہزار روپے کا نوٹ رکھنے اور لین دین پر پابندی ہوگی‘ اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ مذکورہ تاریخ کے بعد اس نوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔
مزید کہا گیا تھا کہ ’شہریوں اور مالی اداروں کو مقررہ تاریخ تک بینکوں اور مالی اداروں میں 5 ہزار روپے کا نوٹ تبدیل کرنے یا ڈپازٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، 30 ستمبر کے بعد حکومت کے متعلقہ دفاتر اور مرکزی بینکوں میں یہ نوٹ قبول نہیں کیا جائے گا‘۔
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جعلی نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے نگران وزیراطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ’یہ جھوٹا نوٹی فکیشن ہے، حکومت پاکستان ایسے جھوٹے نوٹی فکیشن پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی‘۔
ریڈیو پاکستان نے بھی مذکورہ نوٹی فکیشن شیئر کیا اور کہا کہ ’سوشل میڈیا میں ایک جعلی نوٹی فکیشن زیرگردش ہے‘۔
سرکاری نشریاتی ادارے نے کہا کہ ’یہ ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فیک نیوز پھیلانے کے غیر ذمہ دارانہ رویے کو مسترد کرے‘۔
وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات کے ایکس پر فیکٹ چیک اکاؤنٹ کی جانب سے بھی جعلی نوٹی فکیشن کو مسترد کردیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ جعلی خبریں پھیلانا نہ صرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے بلکہ یہ قوم کی بھی توہین ہے، ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ رویہ مسترد کرے۔