• KHI: Fajr 5:27am Sunrise 6:46am
  • LHR: Fajr 5:04am Sunrise 6:27am
  • ISB: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am
  • KHI: Fajr 5:27am Sunrise 6:46am
  • LHR: Fajr 5:04am Sunrise 6:27am
  • ISB: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am

’مردہ حالت میں برآمد 10 سالہ لڑکی کی سوتیلی ماں کو برطانیہ واپس آنا چاہیے‘

شائع September 3, 2023
بچی کی لاش ملنے کے پانچ روز بعد  برطانوی حکام نے پاکستانی حکام کو اس جوڑے کی تلاش شروع کرنے کا کہا تھا —فوٹو: بی بی سی
بچی کی لاش ملنے کے پانچ روز بعد برطانوی حکام نے پاکستانی حکام کو اس جوڑے کی تلاش شروع کرنے کا کہا تھا —فوٹو: بی بی سی

رواں ماہ کے آغاز میں برطانیہ میں اپنے گھر سے مردہ حالت میں برآمد 10 سالہ بچی سارہ شریف کی سوتیلی ماں بینش بتول کی کزن نے اپنی رشتہ دار سے برطانیہ واپس آنے اور حکام کو سب کچھ بتانے کی اپیل کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے رشتہ دار نے ’اسکائی نیوز‘ کو بتایا کہ بینش بتول کو برطانیہ واپس آنا چاہیے، مجھے نہیں پتا کہ وہ کہاں ہیں لیکن مجھے ان کی فکر ہے، مجھے ان کے بچوں کی فکر ہے، انہیں برطانیہ واپس آنا چاہیے، پولیس کے پاس جانا چاہیے اور انہیں بتانا چاہیے کہ کیا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو نہیں معلوم کہ کیا ہوا، یہ ایک حادثہ ہو سکتا ہے، ایک غلط فہمی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی کزن کا تعلق اصل میں گجرات سے ہے اور سارہ کے والد عرفان شریف سے شادی کرنے کے لیے بھاگنے کے بعد بینش بتول کا ان کے والدین سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔

کزن نے کہا کہ بیشن بتول کا ان کے خاندان کے ساتھ رشتہ ختم ہو گیا، جب انہوں نے چھپ کر شادی کی تو ان کے والد نے کہا کہ اب ’وہ میری بیٹی نہیں ہے‘، اس وقت سے ان کی اپنے والدین سے بات نہیں ہوئی۔

پولیس نے پاکستان میں عرفان شریف اور بینش بتول کی تلاش جاری رکھی جو پاکستان میں اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ روپوش ہیں، لیکن میرپور اور جہلم میں جوڑے کے خاندانی گھروں پر چھاپوں کے بعد بھی اسے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

برطانوی میڈیا میں پاکستانی پولیس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا کہ بچی کی لاش ملنے کے پانچ روز بعد انہیں برطانوی حکام نے اس جوڑے اور بچوں کی تلاش شروع کرنے کے لیے کہا تھا۔

گزشتہ ہفتے بھی پولیس ٹیموں نے تمام ممکنہ ٹھکانوں پر متعدد چھاپے مارے، جن میں ملک عرفان شریف کے آبائی شہر جہلم کے علاقے دینا، سارہ کی والدہ کے آبائی شہر میرپور آزاد جموں و کشمیر اور سیالکوٹ بھی شامل ہیں جہاں ملزمان کے قریبی رشتہ دار رہتے ہیں۔

تاہم پولیس نے کہا تھا کہ مذکورہ خاندان تاحال لاپتا ہے، عرفان شریف نے ڈھونڈ نکالے جانے سے بچنے کے لیے اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کر رکھی ہیں، حکام نے امکان ظاہر کیا کہ مشتبہ خاندان کسی دوسرے صوبے میں کہیں انڈرگراؤنڈ ہوگیا ہے۔

تاہم ڈی پی او جہلم ناصر محمود باجوہ نے امید ظاہر کی تھی کہ مرکزی ملزم کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کر لیا جائے گا، اولگا شریف اور 31 سالہ ملک عرفان شریف کی بیٹی سارہ شریف کی لاش 10 اگست کی صبح سویرے ووکنگ کونسل میں واقع گھر سے ملی تھی، پولیس کا کہنا ہے کہ جب لاش ملی تو گھر میں کوئی اور موجود نہیں تھا۔

راولپنڈی کے ریجنل پولیس افسر سید خرم علی شاہ نے بتایا تھا کہ پولیس کی ٹیمیں مشتبہ افراد کا مسلسل تعاقب کر رہی ہیں اور مشتبہ خاندان کے ممکنہ ٹھکانوں کا سراغ لگانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پولیس نے اسلام آباد ایئرپورٹ کے امیگریشن کاؤنٹر کی ویڈیو فوٹیج حاصل کی اور دیکھا کہ ملک عرفان شریف، ان کی اہلیہ اور بچے 9 اگست کو وہاں پہنچے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 10 نومبر 2024
کارٹون : 8 نومبر 2024