• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ریپ ’حادثہ‘ نہیں انتہائی حساس موضوع ہے، نادیہ جمیل

شائع August 30, 2023
—اسکرین شاٹ/ انسٹاگرام
—اسکرین شاٹ/ انسٹاگرام

سینیئر اداکارہ نادیہ جمیل نے تنقید کی زد میں آنے والی گلوکارہ و اداکارہ حدیقہ کیانی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو ان کا احترام کرنا چاہئیے، وہ کرداروں کو طاقتور انداز میں حقیقت میں ڈھالنے کا فن جانتی ہیں۔

نادیہ جمیل نے انسٹاگرام پر حدیقہ کیانی سے اظہار یکجہتی کے لیے پوسٹ کرتے ہوئے اپنی پرانی تصویر بھی شیئر کی، جس میں ان کے سر پر بال نہیں تھے۔

نادیہ جمیل نے خود کو کینسر کا مرض لاحق ہونے کے دوران بال منڈوانے کے بعد کھچوائی گئی تصویر شیئر کی اور لکھا کہ وہ حدیقہ کیانی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پوسٹ کر رہی ہیں۔

حدیقہ کیانی کو ان کے حال ہی میں جیو ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامے ’حادثہ‘ کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے، جس میں انہوں نے ایک ایسی خاتون کا کردار ادا کیا ہے، جسے موٹروے سے اغوا کرنے کے بعد ان کے بیٹے کے سامنے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

’حادثہ‘ ڈرامے اور حدیقہ کیانی پر سوشل میڈیا پر خوب تنقید کی جا رہی ہے اور ڈرامے کی ٹیم پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے 2020 میں لاہور کے قریب موٹروے پر اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کی زندگی پر کہانی بنائی۔

تاہم حدیقہ کیانی اور اور ڈرامے کی ٹیم نے سوشل میڈیا صارفین کے ایسے دعووں کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے عام کہانی کو ذہن میں رکھ کر ڈراما بنایا۔

لیکن اس باوجود سوشل میڈیا پر حدیقہ کیانی کو تنقید کا سامنا ہے جس پر اب نادیہ جمیل نے ان سے اظہار یکجہتی کے لیے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔

نادیہ جمیل نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ حدیقہ کیانی یا مذکورہ ڈرامے کا حصہ رہنے والے کسی دوسرے شخص نے اس بات کو محسوس کیا ہوگا کہ کوئی ایک لائن یا ایک منظر بھی کسی کو اشتعال دلا سکتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ اسی طرح شاید ہی کسی نے سوچا ہو کہ ڈرامے کا کوئی بھی منظر موٹروے ریپ واقعے کے متاثر کو تکلیف پہنچا سکتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ کہنا بہت ہی عجیب بات ہوتی ہے کہ کسی نے کسی کی عزت لوٹ لی اور اب وہ واپس نہیں آ سکتی۔

اداکارہ نے لکھا کہ یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ عزت متاثر کی نہیں لوٹی جاتی بلکہ لوٹنے والے کی عزت ختم ہوجاتی ہے اور یہ کہ ایسے حساس موضوعات پر لکھتے وقت انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

نادیہ جمیل نے لکھا کہ ’حادثہ‘ ڈرامے کے بعد یہ بحث شروع ہوگئی کہ ریپ کے مسئلے یا واقعے کو کس طرح لکھا جانا چاہئیے یا کس طرح اسے پیش کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے اپنی رائے دی کہ وہ ایسے مناظر کے وقت کردار سے بات کروانے کے بجائے اسے خاموش کرادیتیں۔

نادیہ جمیل نے لکھا کہ ہر کسی سے غلطی ہوتی ہے اور ممکن ہے کہ ’حادثہ‘ ڈرامے کے بعد اسے نشر کرنے والے ٹی وی چینل، لکھاری اور اداکاروں کو بھی اس کا احساس ہوگیا ہو۔

اداکارہ نے مزید لکھا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئیے کہ ’ریپ‘ حادثہ نہیں ہوتا، یہ انتہائی حساس موضوع ہے، اسے بیان کرنے کے لیے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں لکھا کہ ’ریپ‘ روح کو مار دیتی ہے اور یہ زندگی تک تبدیل کردیتی ہے، اس لیے ایسے موضوعات پر لکھتے وقت لکھاریوں کو ایسے افراد سے بات کرنی چاہئیے، ان کے تجربات سے سیکھنا چاہئیے۔

نادیہ جمیل نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ مذکورہ ڈرامے کو بناتے وقت غلطی ہوگئی اور ہمیں اس سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئیے۔

انہوں نے لکھا کہ جس طرح متاثر شخص کی عزت کی جانی چاہئیے، اسی طرح شوبز انڈسٹری اور اس میں موجود ٹیلنٹڈ اداکاروں کی بھی عزت کی جانی چاہئیے اور انہیں احترام کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہئیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024