• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

چندریان 3 کے روور کی چاند پر اترنے کی پہلی ویڈیو جاری

شائع August 25, 2023
— فوٹو: اسرو
— فوٹو: اسرو

بھارتی خلائی مشن چندریان 3 کی چاند پر لینڈنگ کے بعد پہلی تصویر اور روور کے لینڈر سے نیچے اترنے کی ویڈیو جاری کردی گئی ہے۔

بھارتی خلائی ایجنسی انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے روور کے لینڈر سے نیچے اترنے کی پہلی ویڈیو سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کی گئی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لینڈر سے روور چاند کی سطح پر اترتا ہے اور اپنا سفر شروع کرتا ہے۔

اس کے علاوہ اسرو کی جانب سے خلائی جہاز کے چاند پر لینڈ کرنے سے چند منٹ قبل کی بھی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خلائی جہاز جب چاند کے قریب آرہا ہے تو چاند کی سطح پر بنے گڑھے بڑے دکھائی دے رہے ہیں۔

اس سے قبل چندریان 3 کی پہلی بار چاند پر لینڈنگ کے بعد چاند کی سطح کی پہلی تصاویر بھی جاری کی گئی تھیں۔

چھ پہیوں پر مشتمل شمسی توانائی سے چلنے والا روور نسبتاً بغیر نقشے والے علاقے کے گرد چکر لگائے گا اور 2 ہفتوں تک تصاویر اور سائنسی ڈیٹا منتقل کرے گا۔

23 اگست کو بھارت کا تاریخی خلائی مشن چندریان-3 چاند پر کامیابی کے ساتھ لینڈ کرگیا تھا جس کے بعد بھارت چاند پر اپنا خلائی مشن بھیجنے والے دنیا کے چند ممالک میں شامل ہوگیا۔

اس کے علاوہ بھارت چندریان 3 کی کامیابی کے ساتھ چاند کے تاریکی حصے پر لینڈ کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

بھارتی خلائی مشن کا آغاز 14 جولائی کو جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں بھارتی اسپیس ایجنسی کے ہیڈکوارٹرز سے ہوا تھا۔

چندریان لفظ کا مطلب سنسکرت زبان میں ’مون کرافٹ‘ ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہےکہ چاند کے قطب جنوب میں کافی مقدار میں پانی موجود ہے، جس کا مطلب ہے کہ مستقبل میں انسان اسے استعمال کر سکتا ہے۔

ان کا خیال ہے کہ اس پانی سے آکسیجن اور ہائیڈروجن حاصل کی جاسکتی ہے جس سے وہاں زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول حاصل کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاند کے حوالے سے اہم حقائق اور انکشاف سامنے آئیں گے جو سائنسی دنیا کے لیے نہایت اہم ہے۔

بھارت کے خلائی مشن کا بجٹ کتنا تھا؟

بھارت کے پاس نسبتاً کم بجٹ والا ایرو اسپیس پروگرام ہے، لیکن 2008 میں چاند کے گرد چکر لگانے کے لیے پہلی بار مشن بھیجنے کے بعد سے اس کے سائز اور رفتار میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

بھارت کے حالیہ مشن کی لاگت تقریباً ساڑھے 7 کروڑ ڈالر ہے جو دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت، ہنر مند انجینئرز کی بدولت موجودہ خلائی ٹیکنالوجی کی نقل اور موافقت کرکے لاگت کو کم کر سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024