• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، صوبہ پنجاب میں ریسکیو اور انخلا کا عمل جاری

شائع August 20, 2023
قصور میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے کل 23 ہزار 364 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا— فوٹو: عمران گبول
قصور میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے کل 23 ہزار 364 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا— فوٹو: عمران گبول

دریائے ستلج میں دو مقامات پر اونچے سے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر صوبہ پنجاب کے کچھ حصوں سے لوگوں کے ریسکیوں اور انخلا کی کوششیں جاری ہیں۔

ہفتہ کے روز دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا بیراج کے مقام پر سیلاب انتہائی اونچے درجے تک پہنچ گیا تھا جس کے پیش نظر قصور اور چونیاں کے 72 دیہاتوں سے سینکڑوں خاندانوں کو نکال لیا گیا ہے جب کہ قصور میں اونچے مقام کی تلاش کی کوشش کے دوران تین افراد سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح بہت زیادہ ہو گئی ہے۔

فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی پیشن گوئی کے مطابق سلیمانکی ہیڈ ورکس کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی توقع ہے۔

دریں اثنا، پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر کی سطح کم ہو رہی ہے جبکہ سلیمانکی ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔

اس نے مزید کہا کہ اسلام ہیڈ ورکس پر دریا میں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاول نگر، ملتان اور لودھراں کے نشیبی علاقے سیلاب کی زد میں ہیں اور ان علاقوں میں مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ان علاقوں میں سیلاب سے متعلق امدادی مراکز کے قیام کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں جب کہ انخلا کا عمل جاری ہے۔

آج سے پہلے پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا تھا کہ ضلع اوکاڑہ میں 56 مقامات سیلاب سے متاثر ہونے کی توقع ہے۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قصور میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے کل 23 ہزار 364 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ٹیموں نے 15ہزار800 جانوروں کو بچایا، 13 فلڈ ریلیف کیمپ، 11 میڈیکل کیمپ اور 4 لائیو اسٹاک کیمپ قائم کیے، گنڈا سنگھ والا میں تلوار پوسٹ پر تمام محکمے کام کر رہے ہیں اور سیلاب کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔

ان کے دفتر سے جاری ایک علیحدہ بیان میں کہا گیا کہ قصور کے ندی نالوں/سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں تیزی لائی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ قصور کے ڈپٹی کمشنر اور ضلعی پولیس افسر علاقے میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ لاہور کمشنر کا دفتر دریائے ستلج کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے۔

کمشنر لاہور سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ ریسکیو ٹیمیں دریا سے منسلک دیہات میں موجود ہیں اور ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں اسٹینڈ بائی پر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی اور ضلعی حکام، دیگر تنظیموں کے ساتھ، دن رات امداد اور ریلیف فراہم کرنے میں سرگرم عمل ہیں۔

کمشنر نے کہا کہ قصور کے 15 دیہاتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے اور نقل مکانی کرنے والے مکینوں کے تحفظ کے لیے 8 پولیس چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قصور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کی 93 کشتیاں اور تین ٹیمیں سرگرم ہیں جبکہ لاہور سے ڈمپر اور ٹرالیاں ضلع پہنچ چکی ہیں۔

اس سے قبل ملتان میں ریسکیو 1122 کے حکام کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ان کی ٹیمیں اوکاڑہ، پاکپتن اور وہاڑی میں ریسکیو سروسز میں مصروف ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ان تینوں اضلاع میں ٹیمیں متعلقہ ضلعی ایمرجنسی افسران کی نگرانی میں امدادی سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں جس میں تین کشتیاں اور 21 ریسکیو کرنے والے افراد حصہ لے رہے ہیں۔

ریسکیو 1122 کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ملتان سے روانہ کی گئی ٹیموں نے خواتین اور بچوں سمیت متعدد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے جبکہ متاثرہ علاقوں سے جانوروں کو بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے مقامی انتظامیہ کے اہلکاروں کو فیلڈ میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے متعلقہ محکموں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے چوکس رہیں۔

اہلکار نے ہدایت کی کہ متاثرہ شہریوں کو خوراک، رہائش، پانی، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024