• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پنجاب: پنڈی بھٹیاں کے قریب بس حادثہ، آتشزدگی سے 16 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

شائع August 20, 2023
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق موٹروے پولیس نے بروقت کارروائی کر کے 15 مسافروں کو بحفاظت باہر نکال لیا — فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق موٹروے پولیس نے بروقت کارروائی کر کے 15 مسافروں کو بحفاظت باہر نکال لیا — فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ پنجاب کے ضلع حافظ آباد کی تحصیل پنڈی بھٹیاں کے قریب موٹروے پر مسافر بس کو حادثہ پیش آگیا جس کے نتیجے میں آگ لگنے سے 16 مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

مسافر بس کراچی سے اسلام آباد جا رہی تھی، حادثہ صبح سویرے ساڑھے 4 بجے پیش آیا، زخمیوں اور جاں بحق افراد کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈی پی او حافظ آباد کے مطابق ڈیزل سے لدی پک اَپ سے مسافر بس جا ٹکرائی جس کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی، بس اور پک اپ کے ڈرائیور بھی حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 10 شدید زخمی مسافروں کو فیصل آباد کے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے، شدید زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے۔

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق موٹروے پولیس نے بروقت کارروائی کر کے 15 مسافروں کو بحفاظت باہر نکال لیا، موٹروے پولیس نے حادثے کے لیے معلوماتی ڈیسک اور ایمرجنسی سینٹر قائم کردیا ہے، جبکہ جائے حادثہ پر ٹریفک کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) سلطان علی خواجہ نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امدادی سرگرمیوں کا معائنہ کیا اور حادثے میں جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا۔

ترجمان موٹروے پولیس کی جانب سے جاری ایک علیحدہ بیان میں آئی جی سلطان علی خواجہ نے کہا کہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ بس ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا۔

آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ کمانڈر اور نائٹ پیٹرولنگ افسر کو معطل کر دیا گیا ہے، حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

موٹروے پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) موٹروے محمد سلیم کا کہنا ہے کہ محکمانہ کارروائی کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، انکوائری کمیٹی 24 گھنٹے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

علاوہ ازیں ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ لاشیں بہت زیادہ جھلس جانے کے باعث شناخت میں دشواری کا سامنا ہے، لاشوں کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی ممکن ہوگی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ لاشوں کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ایدھی ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا جائے گا، چیئرمین ایدھی فاؤنڈیشن فیصل ایدھی کی ہدایت پر تمام لاشوں کو شناخت کے بعد ان کے آبائی گھروں میں بلامعاوضہ ایدھی ایمبولنس کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔

دریں اثنا ’ریڈیو پاکستان‘ کے مطابق نگران وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حادثے کی وجوہات کا تعین کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچا جا سکے۔

یاد رہے کہ محض 4 روز قبل 16 اگست کو کراچی آنے والی 2 مسافر بسوں کو پیش آنے والے 2 علیحدہ علیحدہ حادثات میں 28 افراد جاں بحق اور 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پہلے حادثے میں ملتان-سکھر موٹروے (ایم-5) پر ایک مسافر بس کے آئل ٹینکر سے تصادم کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔

دوسرے حادثے میں روہڑی کےقریب تیز رفتار کوچ الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024