• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

غلام نبی میمن کا تبادلہ، رفعت مختار سندھ کے نئے آئی جی تعینات

شائع August 19, 2023
آئی جی سندھ غلام نبی میمن عمرے کی ادائیگی کے لیے چھٹیوں پر ہیں—فائل/فوٹو: ٹوئٹر/کرائم ٹریکر فیس بک
آئی جی سندھ غلام نبی میمن عمرے کی ادائیگی کے لیے چھٹیوں پر ہیں—فائل/فوٹو: ٹوئٹر/کرائم ٹریکر فیس بک

سندھ کے انسپکٹرجنرل (آئی جی) غلام نبی میمن کو تبدیل کرکے ان کی جگہ حکومت پنجاب میں فرائض انجام دینے والے پولیس سروس کے گریڈ-21 کے افسر رفعت مختار کو نیا آئی جی تعینات کردیا گیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’وفاقی حکومت کی منظوری کے ساتھ حکومت پنجاب میں خدمات انجام دینے والے پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 21 کے افسر رفعت مختار کا تبادلہ کرتے ہوئے انہیں حکومت سندھ میں صوبائی پولیس افسر (پی پی او) تعینات کردیا گیا ہے‘۔

وفاقی حکومت کی جانب سے 19 اگست کو جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ رفعت مختار کو سول سروس ایکٹ 1973کے سیکشن 10 کے تحت تبادلہ کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 21 کے افسر غلام نبی میمن کے تبادلے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میمن میں کہا گیا کہ سندھ میں بطور صوبائی پولیس افسر (پی پی او) تعینات افسر کو سول سرونٹ ایکٹ 1973 کی شق 10 کے تحت تبادلہ کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ غلام نبی میمن کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

غلام نبی میمن کو پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سابقہ صوبائی حکومت نے جون 2022 میں صوبے کا نیا آئی جی تعینات کیا تھا اور اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام آئی جی ڈاکٹر کامران فضل کو دعا زہرہ کو عدالتی حکم کے باوجود پیش کرنے میں ناکامی پر عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے تبادلے سے قبل غلام نبی میمن عمرے کی ادائیگی کے لیے 8 روز کی چھٹی پر سعودی عرب گئے ہوئے تھے اور وہ اس وقت چھٹیوں پر ہیں۔

واضح رہے کہ وفاق اور صوبوں میں نگران حکومت کے قیام کے بعد الیکشن کمیشن کی ہدایت پر اعلیٰ بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وفاقی حکومت نے اعلیٰ بیوروکریسی میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے گریڈ 22 اور 21 کے دو درجن سے زائد افسران کے تبادلے کردیے ہیں اور بظاہر یہ تبادلے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر کیے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے 15 اگست کو جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر تعینات تمام اداروں کے سربراہان کی خدمات کو فوری طور پر ختم کرنے کو یقینی بنانا اور ایسی تمام تعیناتیوں کی برطرفی کی منظوری یا بصورت دیگر کے لیے کمیشن کو بھیجا جائے۔

رپورٹ کے مطابق اہم حکام میں سندھ اور بلوچستان، آزاد کمشیر کے چیف سیکریٹریز کے علاوہ اسلام آباد کے چیف کمشنر اور کابینہ ڈویژن کے سیکریٹری شامل ہیں۔

حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ڈاکٹر محمد فخر عالم عرفان جو اس وقت بطور سیکریٹری ہاؤس اینڈ ورکس خدمات انجام دے رہے ہیں، کو چیف سیکریٹری سندھ بنا دیا گیا ہے، جبکہ سندھ کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کو فوری طور پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں، اسی طرح ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کو ہاؤس اینڈ ورکس سیکریٹری بنا دیا گیا ہے۔

اسی طرح چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کا تبادلہ کرکے انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہےجبکہ پاور ڈویژن کے ایڈیشنل سیکریٹری شکیل قادر خان کو چیف سیکریٹری بلوچستان تعینات کر دیا گیا ہے۔

منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے ایڈیشنل سیکریٹری داؤد محمد بڑیچ کا تبادلہ کر کے انہیں امور کشمیر اور گلگت بلتستان ڈویژن کے تحت سیکریٹری آزاد کشمیر تعنیات کیا گیا ہے جبکہ آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹری محمد عثمان چاچڑ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔

اسلام آباد کے چیف کمشنر نور الامین مینگل کی جگہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے رکن محمد انوار الحق نے قائم مقام کے طور پر چارج سنبھال لیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024