• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پنجاب: محکمہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی، ’اہم داعش کمانڈرز‘ سمیت 13 مبینہ دہشتگرد گرفتار

شائع August 19, 2023
حکام نے بتایا کہ سی ٹی ڈی دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
حکام نے بتایا کہ سی ٹی ڈی دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے صوبے بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کرکے داعش کے تین اہم کمانڈرز سمیت 13 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لاہور، بہاولپور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، چنیوٹ، قصور، ملتان اور منڈی بہاالدین سے گرفتار مشتبہ افراد خطرناک منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے بارودی مواد، ڈیٹونیٹر، دھماکا خیز مواد اور نقد رقم بھی برآمد ہوئی ہے۔

مزید بتایا کہ ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ رواں ہفتے 339 کومبنگ آپریشنز کے دوران 34 مشتبہ افراد گرفتار کیے جبکہ 4 ہزار 113 افراد سے پوچھ کچھ کی گئی۔

بیان میں بتایا گیا کہ محکمہ انسدادِ دہشت گردی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔

گزشتہ ہفتے محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب نے 21 ’دہشت گردوں‘ کو گرفتار کیا تھا، جس میں کالعدم داعش اور تحریک طالبان پاکستان کے عسکریت پسند شامل تھے۔

اسی طرح جولائی میں سی ٹی ڈی پنجاب نے صوبے بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران 17 عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا جن کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی میں اُس وقت سے اضافہ دیکھا گیا ہے، جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے گزشتہ برس نومبر سے حکومت کے ساتھ فائربندی معاہدے کو ختم کر دیا تھا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی رپورٹ کے مطابق موجودہ سال کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کا خطرناک رجحان جاری رہا، جس میں ملک بھر میں 389 افراد کی جانیں چلی گئیں۔

پی آئی سی ایس ایس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے حملوں میں 51 فیصد اضافہ ہوا، تاہم ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں بالترتیب 10 فیصد یا 15 فیصد کمی آئی ہے۔

پنجاب میں دہشت گردی سے منسلک واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، سال 2023 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران 8 حملوں کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024