• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

لون ایپلی کیشن کی دھمکیوں سے تنگ آکر خودکشی کرنے والے شہری کی بیوہ کی انصاف کی دہائی

شائع August 18, 2023
دھمکیوں سے تنگ آکر شہری کی خودکشی کے بعد حکام قرض دینے والی ایپلی کیشنز کے خلاف حرکت میں آئے — تصویر: ٹوئٹر
دھمکیوں سے تنگ آکر شہری کی خودکشی کے بعد حکام قرض دینے والی ایپلی کیشنز کے خلاف حرکت میں آئے — تصویر: ٹوئٹر

لون اپیلی کیشن کے نمائندوں کی مبینہ دھمکیوں سے تنگ آکر خودکشی کرنے والے شہری کی بیوہ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے اپیل کی ہے کمزوری کا مظاہرہ نہ کریں اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

جولائی کے نصف میں راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ شہری محمد مسعود نے بڑھتی ہوئی سود کی رقم ادا نہ کرنے پر لون ایپلی کیشن کے نمائندوں کی طرف سے دھمکیاں دینے ور ہراساں کرنے سے تنگ آکر خودکشی کرلی تھی۔

اس کے دوسرے روز ایف آئی اے کی سائبر کرائم ونگ نے معاملے پر تفتیش کا آغاز کردیا تھا جس کے بعد 9 افراد کو گرفتار اور 19 کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شہری کی خودکشی نے سخت عوامی ردِعمل کو جنم دیا تھا۔

بعد ازاں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بغیر لائسنس کے کام کرنے والی 43 قرض دینے والی ایپلی کیشنز کو بلاک کر دیا تھا، جبکہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے قرض حاصل کرنے والوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ قرض کے لیے سائن اَپ کرنے سے قبل ایسی ایپلی کیشن کی قانونی حیثیت کا جائزہ لیں۔

رواں ہفتے تقریباً 120 غیر قانونی لون ایپلی کیشنز جو پہلے گوگل پلے اور ایپل اسٹورز پر دستیاب تھیں، وہ پلیٹ فارمز سے ہٹا دی گئیں۔

گوگل نے پاکستان کی پرسنل لون ایپلی کیشن پالیسی بھی متعارف کرائی ہے جس کے مطابق وہ صرف جبکہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے منظور شدہ پرسنل لون ایپس کو ہی پلے اسٹور پر شامل کرنے کی اجازت دے گا۔

آج مقتول شہری محمد مسعود کی بیوہ نے ایک ویڈیو بیان میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت میں سماعت ہوئی جہاں کیس کے ملزمان کو پیش کیا گیا۔

خاتون نے کہا کہ میرے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے کہ کیس لڑ سکوں، میں معزز عدالتوں اور ایف آئی اے سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان چاہے کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں، اگر ہمارے ایف آئی اے حکام کمزوری کا مظاہرہ نہ کریں اور اس کیس کو ایک بیوہ اور ایک پاکستانی بیٹی کا خیال کرتے ہوئے لڑیں، تو ان شا اللہ وہ انصاف کو یقینی بنائیں گے۔

خاتون نے میڈیا، عدلیہ اور ایف آئی اے سے اپیل کی کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کمپنیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ لاکھوں دیگر افراد ان کے جال میں پھنسنے اور خودکشی کا سہارا لینے سے بچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ تمام ادارے میرا ساتھ دیں گے اور انصاف دلانے میں میری مدد کریں گے، اور اگر مجھے انصاف نہ ملا تو یہ تمام ادارے جو آج میرا ساتھ نہیں دے رہے وہ میری خودکشی کے بھی ذمہ دار ہوں گے۔

9 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع

دریں اثنا راولپنڈی کی ایک سیشن عدالت نے آج محمد مسعود کی بلیک میلنگ میں ملوث 9 ملزمان کی عبوری ضمانت میں 30 اگست تک توسیع کر دی۔

ملزمان میں دو خواتین بھی شامل ہیں، تاہم گزشتہ ماہ مزید 9 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

کیس میں محمد مسعود کی اہلیہ کو ان کی درخواست پر فریق بنایا گیا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد الیاس نے درخواست پر سماعت کی جبکہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی ٹیم بھی عدالت میں موجود تھی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ سماعت مزید ملتوی نہیں کی جائے گی۔

علاوہ ازیں ایڈووکیٹ سید مسعود الحسن شاہ اور ایڈووکیٹ نجف شاہ نے آج عدالت میں اپنے پاور آف اٹارنی کے دستاویزات جمع کرائے، جس میں کہا گیا کہ وہ بغیر کسی ادائیگی کے بیوہ کی نمائندگی کریں گے۔

بعد ازاں عدالت نے انہیں آئندہ سماعت پر اپنے دلائل پیش کرنے کی ہدایت کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024