ایک بار پھر ماہرہ خان کی شادی کی افواہیں
ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ’سپر اسٹار‘ اداکارہ ماہرہ خان کی دوسری شادی کی افواہیں ہیں جن پر تاحال اداکارہ نے کوئی وضاحت جاری نہیں کی۔
ماہرہ خان نے پہلی شادی 2007 میں علی عکسری سے کی تھی، جن سے انہیں بیٹا اذلان بھی ہے۔
ماہرہ خان کی پہلی شادی تقریبا 8 سال بعد 2015 میں طلاق پر ختم ہوئی تھی اور 2019 سے ان کی دوسری شادی کی افواہیں ہیں۔
ابتدائی طور پر ماہرہ خان کی سلیم کریم نامی کاروباری شخص سے منگنی کی افواہیں پھیلی تھیں، جس پر اداکارہ نے 2019 میں ہی واضح کیا تھا کہ ان کی تاحال منگنی نہیں ہوئی۔
بعد ازاں جون 2020 میں ماہرہ خان نے فیشن ڈیزائنرحسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائے) کو انسٹاگرام پر انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ ان کے تعلقات ’سلیم‘ نامی شخص سے ہیں اور مستقبل میں وہ شادی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
جولائی 2021 میں ماہرہ خان ’میشن‘ کو دیے گئے انٹرویو میں دوسری شادی کے معاملے پر کھل کر بات کی تھی اور کہا تھا کہ جب بھی وہ شادی کریں گی، تب ان کے مداحوں کو پہلے ہی پتا چل جائے گا۔
اس وقت اداکارہ نے کہا تھا کہ انہوں نے نہ تو خفیہ شادی کر رکھی ہے اور نہ ہی ان کا خفیہ طور پر شادی کرنے کا ارادہ ہے۔
اداکارہ کی وضاحت کے دو سال بعد اب ایک بار پھر ان کی دوسری شادی کی افواہیں ہیں، جن کے مطابق ماہرہ خان آئندہ ماہ ستمبر میں شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گی۔
شوبز سوشل میڈیا پیج ’ڈیوا میگزین‘ میں ذرائع سے دعویٰ کیا گیا کہ ماہرہ خان آئندہ ماہ ستمبر میں دیرینہ دوست سلیم کریم سے شادی کریں گی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اداکارہ کی شادی میں ان کے انتہائی قریبی دوست اور رشتے دار ہی شرکت کریں گے۔
اسی طرح شوبز انسٹاگرام پیج ’میگا لائف اینڈ اسٹائل‘ کی پوسٹ میں بھی دعویٰ کیا گیا کہ ماہرہ خان ستمبر میں دوسری شادی کریں گی۔
پوسٹ میں دعویٰ کیا گیاکہ ماہرہ خان صوبہ پنجاب کے سیاحتی مقام پر شادی کریں گی، جس کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ اداکارہ ممکنہ طور پر مری میں شادی کریں گی۔
سوشل میڈیا پر شادی کی افواہیں پھیلنے کے بعد اگرچہ اداکارہ نے کوئی وضاحت جاری نہیں کی، تاہم ان کی مینیجر نے جیو نیوز سے بات چیت کے دوران اداکارہ کی شادی کی خبروں کی تردید یا تصدیق کرنے سے گریز کیا۔
اداکارہ کی مینیجر نے ماہرہ خان کی شادی کی خبروں کو صحافتی اقدار کے خلاف قرار دیا، تاہم انہوں نے اداکارہ کی جانب سے شادی کیے جانے یا نہ کیے جانے کی نہ تو تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی۔