• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی، ڈالر 3 روپے 2 پیسے مہنگا

شائع August 15, 2023
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 297 روپے کا ہوگیا — فائل فوٹو: ڈان آرکائیوز
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 297 روپے کا ہوگیا — فائل فوٹو: ڈان آرکائیوز

انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 3 روپے 2 پیسے کمی ہوئی جس کے نتیجے میں ڈالر مہنگا ہو کر 291 روپے 51 پیسے کا ہوگیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق روپے کی قدر میں منفی 1.04 فیصد یا 3 روپے 2 پیسے کمی آئی اور ڈالر 291 روپے 51 پیسے کا ہوگیا جبکہ 11 اگست کو ڈالر کی قیمت 288 روپے 49 پیسے تھی۔

اس سے قبل ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے بیان میں کہا تھا کہ روپیہ گزشتہ روز 288 روپے 49 پیسے پر بند ہونے کے بعد آج دوپہر کو 291 روپے 27 پیسے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر گزشتہ روز کے مقابلے میں ایک روپے کے اضافہ کے ساتھ 300 روپے کا ہوگیا۔

کرنسی ڈیلر ظفر پراچہ نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی متوقع تھی، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے تحت اوپن مارکیٹ اور انٹربینک مارکیٹ میں فرق ایک فیصد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان دیکھا جارہا ہے، اس کا اثر انٹربینک مارکیٹ پر بھی پڑا۔

ظفر پراچہ نے مزید کہا کہ نگران سیٹ اپ قائم ہونے کا اثر بھی ڈالر کی قیمت پر پڑا ہے، عام طور پر منتخب حکومتیں سبکدوش ہوتے وقت مشکل فیصلے نگران حکومت کے لیے چھوڑ جاتی ہیں کیونکہ اس کو اپنی کوئی سیاسی ساکھ یا ووٹ بینک کھونے کا خطرہ نہیں ہوتا۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ روپیہ ابھی دباؤ میں رہے گا، حکومت کی پالیسیاں ایک دوسرے سے متصادم ہیں، ہمیں اسٹرکچرل اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، مالی اعتبار سے ہم بہتر پوزیشن میں ہیں لیکن ہماری پالیسیاں ناقص ہیں۔

ہفتہ (12 اگست) کو اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 302 روپے تک پہنچ گیا تھا، جو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے طے کی گئی حدود سے آگے نکل گیا جن کا مقصد اوپن مارکیٹ اور انٹربینک ایکسچینج ریٹ میں فرق کو ایک فیصد سے 1.5 فیصد کی حد میں رکھنا ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس جون کے آخر میں آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے تحت حال ہی میں سبکدوش ہونے والی مخلوط حکومت نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ دونوں میں 1.5 فیصد تک کے معمولی فرق کے ساتھ کرنسی کو ایک ہی ایکسچینج ریٹ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024