• KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm
  • KHI: Zuhr 12:25pm Asr 4:49pm
  • LHR: Zuhr 11:56am Asr 4:19pm
  • ISB: Zuhr 12:01pm Asr 4:23pm

سکھر: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سینئر صحافی جان محمد مہر جاں بحق

شائع August 14, 2023
ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ وہ سرجری کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ وہ سرجری کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے — فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

نجی سندھی اخبار اور ٹی وی چینل سے وابستہ سینئر صحافی جان محمد مہر کو سکھر میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ کوئنز روڈ پر واقع سینٹ سیویئر اسکول کے قریب پیش آیا۔

علاقہ پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے جان محمد مہر پر متعدد گولیاں چلائیں، جو اپنی کار میں سفر کر رہے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ صحافی کے سر اور آنکھوں کے قریب گولیاں لگیں، انہیں تیزی سے تشویشناک حالت میں نجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ وہ سرجری کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

حملے کے پیچھے محرکات کا فوری طور پر پتا نہیں چل سکا تاہم پولیس کا خیال ہے کہ انہیں پرانی دشمنی کے باعث قتل کیا گیا ہے۔

پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد ہسپتال میں جمع ہوگئی، پوری مقامی صحافی برادری کو جان محمد مہر کے انتقال کا سن کر صدمہ پہنچا۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 میں 5 پاکستانی صحافیوں سمیت 67 صحافی اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران قتل کردیے گئے۔

یکم مئی کی ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’ورلڈ پریس فریڈم ڈے‘ کے موقع پر جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ حالیہ مہینوں میں ملک کا میڈیا ماحول خطرناک اور زیادہ پُرتشدد ہو گیا ہے، مئی 2022 سے مارچ 2023 کے درمیان حملوں کی تعداد 63 فیصد بڑھ کر 140 ہو گئی جو 22-2021 میں 86 تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز اور آرگنائزیشنز کے خلاف دھمکیوں اور حملوں کے کم از کم 140 کیسز رپورٹ ہوئے، جو سالانہ بنیادوں پر 60 فیصد اضافہ ہے۔

فریڈم نیٹ ورک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اقبال خٹک نے بتایا تھا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ پریشان کن ہے اور فوری توجہ کا متقاضی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 ستمبر 2024
کارٹون : 19 ستمبر 2024