• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کے قیام تک ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر پابندی لگا دی

شائع August 10, 2023
الیکشن کمیشن نے کہا کہ نگران حکومت کی تشکیل کے بعد قانون اور پالیسی کے مطابق ٹرانسفر پوسٹنگ کی جا سکتی ہے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمیشن نے کہا کہ نگران حکومت کی تشکیل کے بعد قانون اور پالیسی کے مطابق ٹرانسفر پوسٹنگ کی جا سکتی ہے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ کی تحلیل کے بعد وفاقی سطح پر پوسٹنگ اور ٹرانسفر پر پابندی لگا دی ہے۔

سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی اسمبلی اور وفاقی کابینہ تحلیل کردی گئی ہے اور جلد نگران وزیراعظم اور کابینہ تشکیل دے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ مختلف ڈویژن، وزارتوں، محکموں اور اداروں نے بڑے پیمانے پر ٹرانسفر اور پوسٹنگ کی تیاریاں کی جا رہی ہیں لہٰذا الیکشن کمیشن تجویز کرتا ہے کہ نگران سیٹ اپ کی تشکیل تک ہر قسم کی ٹرانسفر اور پوسٹنگ روک دی جائے۔

خط میں کہا گیا کہ نگران حکومت کی تشکیل کے بعد قانون اور پالیسی کے مطابق ٹرانسفر پوسٹنگ کی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کردی تھی جس کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی تھی۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 58 کے تحت کی تحلیل کی تھی۔

آئین کے آرٹیکل 58 کے مطابق اگر صدر وزیر اعظم کی سفارش کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو اسمبلی ازخود تحلیل ہو جاتی۔

وزیر اعظم نے اسمبلی کی تحلیل کی سمری میں صدر مملکت سے عبوری حکومت کی تشکیل کی درخواست بھی کی تھی۔

اسمبلی تحلیل کے بعد اب وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف نگران وزیراعظم کے نام پر مشاورت کریں گے اور آئندہ تین روز میں وہ دونوں اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ نہ کر سکے تو معاملہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کو بھیج دیا جائے گا جو کہ 3 دن کے اندر عبوری وزیر اعظم کے لیے کسی نام کو حتمی شکل دے گی۔

نگران وزیر اعظم کے حوالے سے کوئی نام فائنل کرنے کے لیے آج وزیراعظم شہباز شریف اور قائد حزج اختلاف راجا ریاض کے درمیان ملاقات ہوئی لیکن آج ہونے والی ملاقات میں کسی نام پر اتفاق نہیں ہو سکا۔

تاہم، اگر کمیٹی مقررہ مدت میں نگران وزیر اعظم کے نام پر کوئی فیصلہ نہ کر سکے تو نامزد امیدواروں کے نام الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دیے جاتے ہیں، اس کے بعد کمیشن کے پاس حتمی فیصلہ کرنے کے لیے دو دن کا وقت ہوتا ہے۔

موجودہ اسمبلی کی مدت 12 اگست کو پوری ہو رہی تھی تاہم مقررہ وقت سے قبل اسمبلی تحلیل کیے جانے کے سبب اب الیکشن کمیشن کو آئین کے تحت آئندہ 90 دن کے اندر الیکشن کا انعقاد کرانا ہو گا۔

اگر اسمبلی اپنی مدت کر لیتی تو الیکشن کمیشن کو 60 دن کے اندر الیکشن کا انعقاد کرانا پڑتا۔

اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 224۔اے کے تحت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024