• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

منی پور فسادات: بھارتی حکومت کی بےعملی پر راہول گاندھی کی سخت تنقید

شائع August 9, 2023
نریندر مودی کی انتظامیہ کو رواں ہفتے ریاست منی پور میں ہونے والے تشدد سے متعلق اپنے طرز عمل کا دفاع کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے—فائل فوٹو:اے ایف پی
نریندر مودی کی انتظامیہ کو رواں ہفتے ریاست منی پور میں ہونے والے تشدد سے متعلق اپنے طرز عمل کا دفاع کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے—فائل فوٹو:اے ایف پی

سپریم کورٹ کی جانب سے ہتک عزت کیس میں سزا معطل ہونے کے بعد اپنی پہلی پارلیمانی تقریر میں بھارتی قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے ملک کی شمال مشرق ریاست میں منی پور میں مہلک نسلی تنازع پر قابو پانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی بے عملی کی مذمت کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف‘ پی کی خبر کے مطابق نریندر مودی کی انتظامیہ کو رواں ہفتے ریاست منی پور میں ہونے والے تشدد سے متعلق اپنے طرز عمل کا دفاع کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جب کہ ان فسادات کے دوران اب تک کم از کم 120 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

راہول گاندھی کا ایوان سے شعلہ بیان خطاب تحریک عدم اعتماد کی بحث کا حصہ تھا، تحریک میں کئی ماہ سے جاری بے امنی کو ہوا دینے پر حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

راہول گاندھی نے حامیوں کی حمایتی اور مخالف قانون سازوں کے طنزیہ نعروں اور شور شرابے کے دوران کہا کہ آپ پورے ملک میں مٹی کا تیل پھینک رہے ہیں، آپ نے منی پور میں مٹی کا تیل پھینکا اور چنگاری جلائی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ پورے ملک کو جلانے پر تلے ہوئے ہیں، آپ بھارت ماتا کو قتل کر رہے ہیں۔

نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر مخالفین کی جانب سے انتخابی مقاصد کے لیے تقسیم اور تفریق کو ہوا دینے کا الزام لگایا جاتا ہے، بھارت میں آئندہ سال کے شروع میں عام انتخابات ہوں گے۔

نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 2019 کے انتخابات میں 543 رکنی ایوان زیریں میں 303 نشستیں حاصل کیں اور توقع ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد کو با آسانی شکست دے گی، حکمران جماعت نے اپوزیشن کی جانب سےتحریک اعتماد کو خبروں میں رہنے کی ایک چال قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

راہول گاندھی نے ساتھی قانون سازوں سے کہا بھارتی فوج ایک دن میں امن قائم کر سکتی ہے لیکن آپ اسے استعمال نہیں کر رہے ہیں، نریندر مودی بھارت کی آواز نہیں سنتے تو کس کی آواز سنتے ہیں؟

ریاست منی پور میں جاری نسلی فسادات میں مئی سے لے کر اب تک کم از کم 120 افراد ہلاک ہو چکے، اس کی وجہ اکثریتی برادری ہندو میتی اور عیسائی کوکی برادری کے درمیان مسلح تصادم ہے۔

تشدد پر قابو پانے کے لیے بھارت کے دوسرے حصوں سے فوج کو تعینات کیا گیا، ریاست کے بیشتر حصوں میں کرفیو نافذ اور انٹرنیٹ بند ہے۔

بھارت کے اعلیٰ سیاسی خاندان کے فرزند راہول گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت پیر کے روز بحال کی گئی جب کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے مودی کے حوالے سے تنقیدی بیان پر دی گئی ہتک عزت کیس میں سزا معطل کی تھی۔

راہول گاندھی کو مارچ میں اس معاملے میں 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جب کہ ناقدین نے اس فیصلے کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں سیاسی مخالفت دبانے کی کوشش قرار دیا تھا۔

جنوبی ریاست کیرالہ کے قانون ساز 53 سالہ راہول گاندھی کی جماعت کانگریس پارٹی کبھی ملک کی ایک غالب سیاسی طاقت تھی لیکن نریندر مودی کی بی جے پی سے گزشتہ دو انتخابات ہار چکی ہے، ان کی زیر قیادت کانگریس کو بی جے پی نے دو انتخابات میں بھاری اکثریت سے شکست دی، بے جے پی کی ملک کی ہندو اکثریت کو کی گئی قوم پرستانہ اپیلیں ان کی شکست کا باعث بنی، وہ سابق وزرائے اعظم کے بیٹے، پوتے اور تحریک آزادی کے رہنما جواہر لعل نہرو کے پڑپوتے ہیں۔

کمزور کانگریس نے 2024 کے قومی انتخابات کے دوران مختلف علاقائی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک گرینڈ الائنس بنانے کی کوشش کی ہے جبکہ ان انتخابات کے دوان نریندر مودی مسلسل تیسری مدت کے لیے وزیراعظم بننے کی کوشش کریں گے۔

ریاست منی پور میں جاری نسلی فسادات میں مئی سے لے کر اب تک کم از کم 120 افراد ہلاک ہو چکے، اس کی وجہ اکثریتی برادری ہندو میتی اور عیسائی کوکی برادری کے درمیان مسلح تصادم ہے۔

ریاست نسلی بنیادوں پر ٹوٹ پھوٹ اور تقسیم کا شکار ہو گئی ہے، حریف ملیشیا نے مخالف برادری کے ارکان کو باہر رکھنے کے لیے ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

نریندر مودی کو مخالفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کہ انہوں نے 2 ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری فسادات کے بارے میں بات کرنے میں 2 ماہ سے زیادہ کا وقت لیا۔

تحریک عدم اعتماد پر بحث جمعرات کو وزیراعظم کی تقریر کے بعد ختم ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024