• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

مذاکرات کیلئے سازگار ماحول نہ ہونے کا ذمہ دار بھارت ہے، دفتر خارجہ

شائع August 8, 2023
بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر دفتر خارجہ کی ترجمان نے تشویش کا اظہار کیا — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر دفتر خارجہ کی ترجمان نے تشویش کا اظہار کیا — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

بھارت کی جانب سے پاکستان پر مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا نہ کرنے کا الزام لگائے جانے کے چند روز بعد دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے نئی دہلی پر خطے میں بات چیت اور امن کے لیے ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری ڈال دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات اور بات چیت کا ایسے ماحول میں ہونا اہم ہے جو زبردستی اور جارحانہ رویے سے پاک ہو جس کا بھارت خطے میں مظاہرہ کر رہا ہے۔

وہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے حال ہی میں دیے گئے ایک بیان کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان اپنے پڑوسی سے بات کرنے کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ پڑوسی اہم معاملات پر بات کرنے کے لیے سنجیدہ ہو کیونکہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے۔

شہباز شریف کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے دہشت اور دشمنی سے پاک ماحول ضروری ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پر امن تعلقات پر یقین رکھتا ہے اور اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ باہمی احترام اور عالمی قانون کے مطابق امن چاہتا ہے، وزیراعظم کا بیان ہمارے اس مؤقف کی تصدیق و تائید کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسے ماحول میں بات چیت ضروری ہے جو زبردستی اور جارحانہ رویے سے پاک ہو جس کا بھارت خطے میں مظاہرہ کر رہا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ امن اور بات چیت کا ماحول بنانے کے لیے گیند اب بھارت کے کورٹ میں ہے۔

بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر دفتر خارجہ کی ترجمان نے تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم میزبان بھارت سے ٹیم کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی کے بارے میں اپنے شدید تحفظات سے آئی سی سی اور بھارتی حکام کو آگاہ کیا جا رہا ہے، ان خدشات کا ہمارے کرکٹ حکام کی جانب سے آگاہ کیا جا رہا ہے، ہم صورت حال پر نظر رکھیں گے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کیا کچھ دوسرے ذرائع سے بھی کمیونی کیشن درست ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024