نئے انتخابات ہونے تک عارف علوی ہی صدر رہیں گے، اعظم نذیر تارڑ
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق نئے انتخابات ہونے تک ڈاکٹر عارف علوی ہی صدر رہیں گے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ مردم شماری نوٹیفائی ہوجائے تو آئندہ انتخابات اسی کے مطابق ہوں گے، عین وقت پر مردم شماری کو اس لیے نوٹیفائی کیا گیا کیونکہ 2017 کی مردم شماری پر بہت سی جماعتوں کو اعتراضات تھے۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے حالیہ اجلاس میں تمام فریقین کے اتفاق رائے سے مردم شماری کو نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے مردم شماری کے معاملے پر اتحادی جماعتوں کے تحفظات دور کردیے ہیں، نئی مردم شماری سے صوبوں کی نشستوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
انتخابات میں ممکنہ تاخیر سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کا بہترین جواب سیکریٹری الیکشن کمیشن ہی دے سکتے ہیں کیونکہ یہ اختیار کلیتاً الیکشن کمیشن ہی کا ہے، آئین نے یہ ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد کی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین کے مطابق عام انتخابات ہونے تک صدر عارف علوی اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے، اگر وہ مستعفی ہونا چاہیں تو چیئرمین سینیٹ عبوری صدر بنیں گے، اگر وہ دستیاب نہ ہوں تو اسپیکر قومی اسمبلی صدر بنیں گے، اگر عارف علوی بطور صدر برقرار رہنا چاہیں تو آئین میں اس کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں 54، 54 بل منظور نہیں صرف پیش کیے جارہے ہیں، منظور ہونے والے بلوں کی تعداد بھی دیکھی جانی چاہیے، ہم نے طے کیا ہے کہ سینیٹ میں ہر بل کمیٹی میں اسکروٹنائز کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان سے بلوں کی منظوری میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں، جو اسٹیبلشمنٹ سے متعلق بل تھے ان پر سب سے زیادہ بحث ہوئی، پارلیمان میں 70 کے قریب بل پیش کیے گئے لیکن صرف 16 بل منظور ہوئے ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ قانون کے مطابق نواز شریف کی نااہلی ختم ہوچکی ہے، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 232 میں ترمیم کی جاچکی ہے، نواز شریف جولائی 2017 میں نااہل کیے گئے تھے اس لیے وہ جولائی 2022 میں الیکشن لڑنے کے اہل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی خوش قسمت ہیں کہ انہیں سپریم کورٹ سے ٹھنڈی ہوائیں آتی رہی ہیں، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف جب نااہل ہوئے تو ان کے پاس اپیل کا حق بھی نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سویلینز کے خلاف ملٹری ٹرائل غلط ہوتا تو عدالت اب تک اس پر حکم امتناع جاری کرچکی ہوتی، عدالت عظمیٰ نے ابھی تک ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا تو اس کا مطلب ہے کہ اس کی گنجائش موجود ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ نواز شریف بھی اٹک جیل میں رہ چکے ہیں، جیلوں میں جانا تو سیاستدانوں کے لیے تمغہ ہوتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو پیشیوں اور لوگوں کی سہولت کی وجہ سے اڈیالہ کے بجائے اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سیکیورٹی وجوہات کے باعث بھی اٹک جیل میں رکھا گیا ہے، اڈیالہ جیل میں رکھتے تو راستوں میں آبادی تھی اور وہ راستے بند کرنے پڑتے۔