مریم نواز کا کم عمر ملازمہ پر وحشیانہ تشدد میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے نوعمر ملازمہ رضوانہ پر وحشیانہ تشدد میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے جمعرات کے روز لاہور جنرل ہسپتال کا دورہ کیا اور زیر علاج بچی کی عیادت کی۔
صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ کم عمر گھریلو ملازمین کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قوانین پر بہت کم ہی عمل درآمد کیا گیا، انہوں نے کہا کہ اگر ملزم ہی انصاف کی کرسی پر بیٹھا ہے تو انصاف کی فراہمی کیسے یقینی بنے گی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور عدلیہ متاثرہ لڑکی کو انصاف فراہم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج میرا مقصد اس ظلم کو سامنے لانا تھا جتنے بھی ارباب اختیار ہیں چاہے وہ وفاقی حکومت ہے، صوبائی حکومت ہے یا اعلیٰ عدلیہ ہے مجرم چاہے جتنا بھی طاقتور ہے اسے قانون کے شکنجے میں لانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ مالکان کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی کم عمر ملازمہ کو طبیعت بگڑنے پر گزشتہ ہفتے لاہور جنرل ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں وہ تاحال زیر علاج ہے۔
رضوانہ کے والد ایک پیشہ ور مزدور ہیں، لڑکی کا تعلق سرگودھا سے ہے، اسے 24 جولائی کو تشویشناک حالت میں لاہور جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، اسلام آباد کے ایک سول جج کی اہلیہ نے بچی پر سونے کے زیورات چوری کرنے کا الزام لگا کر اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے والی وہاڑی سے تعلق رکھنے والی ایمن اور اس کی زخمی والدہ کی عیادت کے لیے میو ہسپتال کا دورہ کیا۔
انہوں نے ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں انصاف دلانے کے لیے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔