• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

کراچی: رکن اسمبلی کے بھائی، بھتیجے کے قتل کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت

شائع July 31, 2023
رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ کورنگی کازوے کے قریب کی گئی تھی— فوٹو: ڈان نیوز
رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کی گاڑی پر فائرنگ کورنگی کازوے کے قریب کی گئی تھی— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی پولیس نے رکن سندھ اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اکرم ابڑو اور بھتیجے کے قتل کیس کی تفتیش میں پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوہرا قتل 2019 میں ملکیت پر ہونے والے تنازع میں تین افراد کے قتل کے بدلے میں کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ دوہرا قتل مبینہ طور پر بلوچستان کے ایک بااثر قبائلی شخص نے کیا ہے اور ان کی اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

اکرم ابڑو اور ان کے بیٹے شہریار ابڑو کو ڈیفنس فیز 7 میں کار اور موٹر سائیکل پر سوار پانچ سے 6 حملہ آوروں نے ٹارگٹ کرکے قتل کیا تھا جہاں حملے میں 2 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس افسر نے کہا کہ اکرم ابڑو کی ٹارگٹ کلنگ کیس کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے زبیر شہوانی 24 جولائی کو خضدار کے علاقے وڈھ سے کراچی آئے۔

پولیس افسر نے کہا کہ زبیر شہوانی نے ڈیفنس کے علاقے میں اپنے دوست قطب سے سلور پریمیو لی اور پھر کارروائی کرنے کے بعد کوئٹہ فرار ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ 2019 میں رکن اسمبلی اسلم ابڑو کی پشت پناہی پر زبیر شہوانی کے بھتیجے آصف شہوانی کو ان کے دو ساتھیوں سمیت گلشن معمار کے علاقے میں زمین کے تنازع پر مبینہ طور پر قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے کہا کہ زبیر شہوانی نے بدلے میں اکرم ابڑو اور ان کے بیٹے کو قتل کیا جس کا اعلان انہوں نے سوشل میڈیا پر کیا اور کہا کہ انہوں نے بدلہ لے لیا ہے۔

زبیر شہوانی بلوچستان کے رکن اسمبلی کے داماد ہیں۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عرفان بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر زبیر شہوانی کی جانب سے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے سے قبل پولیس کے تفتیش کاروں نے ٹیکنالوجی کی مدد سے ان کے ملوث ہونے کی ’تصدیق‘ کر دی تھی۔

ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے کہا کہ زبیر شہوانی مرکزی ملزم ہیں اور دوہرے قتل میں ملوث ان سمیت دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

تفتیشی ٹیم کے ایک اور رکن ایس ایس پی سید اسد رضا نے کہا کہ انہوں نے تکنیکی ڈیٹا حاصل اور تجزیہ مکمل کرلیا ہے۔

سید اسد رضا نے کہا کہ مرکزی ملزم زبیر شہوانی قتل سے تین دن قبل کراچی آئے اور ڈیفنس کے نشات کمرشل میں اپنی رہائش گاہ میں ٹھہرے۔

انہوں نے کہا کہ ملزم سفید رنگ کی ویگو میں شہر میں داخل ہوئے اور ابڑو خاندان کی جاسوسی کی۔

ایس ایس پی نے مزید کہا کہ انہوں نے 25 مقامات سے قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اکرم ابڑو اپنے بیٹے اور دیگر چار افراد کے ساتھ خیابان شمشیر میں اپنی رہائش گاہ سے نکل رہے ہیں اور موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے ان کا پیچھا کیا جنہوں نے فون کرکے کار میں سوار اپنے دیگر ساتھیوں کو اطلاع دی۔

پولیس افسر نے کہا کہ دونوں کو قتل کرنے کے بعد مبینہ ملزمان ڈیفنس میں اپنے گھر واپس آئے اور پھر وہاں سے نکل گئے۔

پولیس نے ڈیفنس میں زبیر شہوانی کی رہائش گاہ پر کارروائی کی اور کچھ چیزیں اور ویڈیوز برآمد کیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے جرم کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024