• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بلوچستان بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز یکم اگست سے ہوگا

شائع July 30, 2023
ملک میں رواں برس کا پہلا پولیو وائرس کیس مارچ میں رپورٹ ہوا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ملک میں رواں برس کا پہلا پولیو وائرس کیس مارچ میں رپورٹ ہوا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان بھر میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 26 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم یکم اگست سے شروع کی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر سید زاہد شاہ نے بتایا کہ 7 روزہ مہم کے لیے ہیلتھ ورکرز کی 11 ہزار 539 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

وہ بلوچستان کے چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی کی زیر صدارت کوئٹہ اور صوبے کے دیگر اضلاع میں انسداد پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کو بریفنگ دے رہے تھے۔

اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز کوئٹہ، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور یونیسف، ڈبلیو ایچ او اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

عبدالعزیز عقیلی نے مقامی انتظامیہ سمیت اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ 2023 میں بلوچستان سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کی کوششوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پولیو وائرس کی موجودگی بلوچستان کے لیے ایک چیلنج ہے، خاص طور پر چمن، قلعہ عبداللہ اور پشین کے اضلاع میں جو افغانستان کی سرحد سے متصل ہیں۔

چیف سیکریٹری نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت شراکت دار اداروں کے تعاون سے وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ پولیو مہم کے دوران متعلقہ حکام کی جانب سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، مؤثر انسداد پولیو مہم کے ذریعے صوبے میں وائرس پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے، جو کہ بہت بڑی پیش رفت ہے۔

چیف سیکریٹری نے کہا کہ تمام علاقوں میں پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے اور جن علاقوں میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے وہاں اضافی نفری تعینات کی جائے، بعد ازاں عبدالعزیز عقیلی نے ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے صرف 2 ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس اب بھی وبائی مرض کی صورت میں موجود ہے۔

ملک میں رواں برس کا پہلا پولیو وائرس کیس مارچ میں رپورٹ ہوا تھا جب خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں ایک 3 سالہ بچہ پولیو کا تازہ ترین شکار بن گیا۔

پاک ۔ افغان سرحد سے متصل جنوبی خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے اضلاع اب بھی وائرس کا مرکز سمجھے جاتے ہیں، 2022 میں جنوبی خیبرپختونخوا کے 3 اضلاع سے پولیو وائرس کے 20 کیسز اور 41 مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024