• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

چینی بینک نے پاکستان کا 2.4 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کردیا، اسحٰق ڈار

شائع July 27, 2023
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان ان 2 برسوں میں اِن قرضوں پر صرف سود کی ادائیگی کرے گا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان ان 2 برسوں میں اِن قرضوں پر صرف سود کی ادائیگی کرے گا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ چین کے ایکسپورٹ۔امپورٹ (ایگزم) بینک نے پاکستان کا 2 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرضہ رول اوور کردیا۔

اسحٰق ڈار نے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں بتایا کہ ان 2 ارب 40 کروڑ ڈالر میں سے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرضہ مالی سال 24-2023 اور ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا مالی سال 25-2024 کے لیے روول اوور کیا گیا ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ چین کے بینک نے 2 سال کے لیے قرضہ رول اوور کیا، پاکستان دونوں سالوں میں صرف سود کی ادائیگی کرے گا۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 18 جولائی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، چین کے ایگزم بینک نے 60 کروڑ ڈالر رول اوور کردیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں لیکن دعا کریں کہ قرضوں سے نہیں، قوم کی اپنی محنت،کمائی اور قربانی سے بڑھیں۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی تھی، جس کے بعد اگلے روز پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہو گئی تھی، اس سے قبل سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے بھی ایک ارب ڈالر ملے تھے۔

21 جولائی کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً دوگنا اضافے کے بعد 14 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کو 4.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 8.7 ارب ڈالر اور مجموعی طور پر پاکستان کے ذخائر 14.07 ارب ڈالر ہوگئے تھے۔

اس سے چند روز قبل لاہور میں چیمبرز آف کامرس کے ارکان اور معروف کاروباری شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے بتایا تھا کہ چین نے پچھلے 3، 4 ماہ میں 5 ارب ڈالر رول اوور کیے، کمرشل قرضے رول اوور کرنا آسان بات نہیں ہوتی کیونکہ ان قرضوں میں کمرشل قرضے بھی شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بغیر لگی لپٹی کے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ 5 ارب ڈالر اس وقت رول اوور نہ ہوتے تو خدانخواستہ ڈیفالٹ کرچکے ہوتے یا بہت ہی مشکل حالات میں ہوتے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024