• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایف بی آر نے ٹیکس کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے

شائع July 27, 2023
ذرائع کے مطابق پی آئی اے پر ٹیکسوں کی مد میں تقریباً 2 ارب 80 کروڑ روپے واجب الادا ہیں—فائل فوٹو: پی آئی اے فیس بک
ذرائع کے مطابق پی آئی اے پر ٹیکسوں کی مد میں تقریباً 2 ارب 80 کروڑ روپے واجب الادا ہیں—فائل فوٹو: پی آئی اے فیس بک

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس کی عدم ادائیگی پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان نے کہا کہ ایئرلائن کی انتظامیہ ایف بی آر کے ساتھ رابطے میں ہے، امید ہےکہ جلد ہی اکاؤنٹس کو بحال کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے اکاؤنٹس بلاک ہونے کے باوجود فلائٹ آپریشن اور دیگر سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو ٹیکسوں کی مد میں تقریباً 2 ارب 80 کروڑ روپے ایف بی آر کو ادا کرنے ہیں، تاہم پی آئی اے کا دعویٰ ہے کہ اِن واجبات کا حجم تقریباً ایک ارب 30 کروڑ روپے ہے۔

پی آئی اے کی تنظیمِ نو مسترد

دریں اثنا پی آئی اے آفیسرز ایسوسی ایشن نے پی آئی اے کی مجوزہ تنظیمِ نو کو مسترد کرتے ہوئے تمام ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے کا مطالبہ کردیا۔

گزشتہ روز پی آئی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے صدر عقیل صدیقی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ایسوسی ایشن نے پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں کا جائزہ لیا اور ادارے کی تنظیمِ نو کو مسترد کر دیا۔

ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری صفدر انجم نے بتایا کہ اجلاس میں پی آئی اےکو 2 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔

اجلاس میں پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں فوری اضافے کا بھی مطالبہ کیا گیا اور صفدر انجم کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی جو مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کرے گی۔

واضح رہے کہ حکومت نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو پی آئی اے کی تنظیمِ نو کے لیے قابل عمل حل پیش کرے گی۔

مذکورہ کمیٹی میں وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت نوید قمر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے حکومتی افادیت جہانزیب خان اور سیکریٹری ایوی ایشن بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024